انسان کے سینے میں تیزابیت کیوں ہوتی ہے؟
سینے کی جلن اور بدہضمی عام بیماریاں ہیں اور تقریباً ہرشخص کبھی نہ کبھی ان سے دوچار رہ چکا ہوتا ہے، لیکن آخر سینے کی جلن اور بدہضمی کی وجہ کیا ہے؟
سائنسدانوں نے اس کی ایک انتہائی اہم وجہ دریافت کی ہے جو دلچسپ طور پر انسانی صحت کے لیے انتہائی مفید بھی ہے، لیکن اس دریافت کے نتیجے میں انسانی نظام انہضام کو مردار خوروں کے نظام انہضام سے بھی جا ملایا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق سینے کی جلن اور بدہضمی معدے میں تیزابیت کی زیادتی کی وجہ سے ہوتی ہیں لیکن یہ تیزابیت انسان کے لیے نقصان دہ نہیں بلکہ مفید ہے کیونکہ اس سے انسان زہرخورانی(Food poisoning) جیسے مہلک مرض سے محفوظ رہتا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ زہرخورانی معدے میں موجود جرثوموں کی وجہ سے ہوتی ہے اور معدے میں موجود تیزابیت ان جرثوموں کا خاتمہ کر دیتی ہے۔ محققین نے جانوروں کی 68اقسام کے معدوں کی تیزابیت پر تجربات کیے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گلی سڑی خوراک پر زندہ رہنے والے جانوروں کے معدوں میں زیادہ تیزابیت پائی جاتی ہے، اور چونکہ گلی سڑی چیزیں کھانے کی وجہ سے زہرخورانی کا خطرہ بھی زیادہ ہوتا ہے پھر بھی جانور اس سے محفوظ رہتے ہیں ،اس کی وجہ ان کے معدے میں زیادہ تیزابیت کا ہونا ہے۔
شمالی کیرولینا سٹیٹ یونیورسٹی کی پروفیسر ڈکٹر ڈی اینا بیسلے کا کہنا ہے کہ انسان اپنے ابتدائی ارتقائی مراحل میں جب مردار جانوروں کا گوشت کھاتا تھا تو اسی تیزابیت کی وجہ سے زہرخورانی سے محفوظ رہتا تھا۔
Comments are closed on this story.