کولیسٹرول کے مریض بیف کتنا اور کیسے کھائیں؟
ویسے تو متمول پاکستانی ہمیشہ ہی گوشت کھاتے رہتے ہیں لیکن عیدالضٰحی پر ہر قسم کے گوشت تک کم و بیش سب کی رسائی ہوتی ہے۔ہر طرف جانور زبح ہو رہے ہوتے ہیں، گوشت مفت تقسیم ہو رہا ہوتا ہے اور دسترخوان گوشت کے مختلف پکوانوں سے بھرے ہوتے ہیں۔
دوستوں اور رشتہ داروں کا جمگھٹا بھی ہوتا ہے اور من پسند باتیں ہو رہی ہوتی ہیں، ایسے میں دسترخوان پر ہاتھ رک جائے، یہ کافی مشکل کام ہے۔
لیکن اکثر ایسا ہوتا ہے کہ عید کے بعد بہت سے لوگ بیمار بھی پڑ جاتے ہیں، خاص کر وہ لوگ جو کولیسٹرول کے مریض ہوتے ہیں۔ بلکہ عام لوگوں میں بھی کولیسٹرول کی شرح زیادہ ہو جاتی ہے۔
ماہرین کے مطابق گوشت بالخصوص بیف میں کولیسٹرول کی بہت زیادہ مقدار ہوتی ہے اور حفظان صحت کے لیے ہمیشہ اس کو احتیاط کے ساتھ کھانا چاہیئے۔
اگر آپ چاہتے ہیں کہ گوشت سے بنے پکوانوں سے بھی لطف اٹھائیں اور بیمار بھی نہ ہوں تو ماہرین غذائیات کے مشوروں پر ضرور عمل کریں۔
پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کی ڈاکٹر نوشین عباس گوشت کے شوقین افراد کو مشورہ دیتی ہیں کہ عید عیدالضٰحی کے موقع پر گوشت کا بے دریغ استعمال ان کو معدے کے مرض اور وزن بڑھنے جیسے امراض میں مبتلا کر سکتا ہے۔ ’لہٰذا عید کے موقع پر ان کو دن کے ایک کھانے میں گوشت کا استعمال کرنا چاہیے اور اس کے ساتھ سبزیوں کو بھی اپنی خوراک کا حصہ بنانا چاہیے۔‘
ڈاکٹر نوشین عباس کے مطابق بالخصوص بڑے گوشت (بیف) کا شمار سب سے زیادہ کولیسٹرول کی مقدار رکھنے والے کھانوں میں ہوتا ہے۔ ’ایک کلو گرام بیف میں تقریباً 900 ملی گرام کولیسٹرول کی مقدار پائی جاتی ہے اور کولیسٹرول کے مریضوں کو سرخ گوشت کو کم سے کم استعمال کرنا چاہیے۔ وہ گوشت کے ساتھ پروٹینز کو بھی خوراک کا حصہ ضرور بنائیں جیسے پھل سبزیاں وغیرہ۔‘
اس کے ساتھ ساتھ پانی کا استعمال بھی زیادہ کرنا چاہیے لیکن کھانے کے فورا بعد نہیں۔
شفا انٹرنیشنل ہسپتال اسلام آباد کی کلینکل نیوٹریشنسٹ زینب غیور کہتی ہیں کہ مٹن کے مقابلے میں بیف میں زیادہ چکنائی ہوتی ہے اس لیے عید الضٰحی کے موقع پر کولیسٹرول، ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو چاہیے کہ وہ بیف کا کم سے کم استعمال کریں۔'
زینب غیور کے مطابق گوشت میں دو طرح کی چکنائی ہوتی ہے، ’ایک وہ چکنائی ہے جو آپ کو نظر آرہی ہے جسے چربی کہتے ہیں اور ایک گوشت کے اندر چکنائی ہوتی ہے جو نظر نہیں آرہی اور یہی وجہ ہے کہ بیف میں مٹن سے زیادہ چکنائی پائی جاتی ہے۔‘
زینب غیور کہتی ہیں کہ گوشت کا درست استعمال آئرن اور خون کی کمی کو بھی پورا کرتا ہے، ’ایسے مریض گوشت کے ساتھ لیموں کا استمعال ضرور کریں۔‘
کولیسٹرول کے مریض بیف کو کیسے استعمال میں لائیں؟
زینب غیور کولیسٹرول کے مریضوں کو بیف کو اپنی خوراک میں شامل کرنے کا طریقہ کار بتاتے ہوئے کہتی ہیں کہ، ’کیلسٹرول کے مریض گوشت کو پہلے ابال لیں اور یخنی کے ذریعے نکلنے والی چکنائی کو ہٹا دیا جائے، اگرچہ اس طرح گوشت سے غذائیت کم ہو جائی گی لیکن نظر نہ آنے والی چکنائی گوشت سے ختم ہو جائے گی۔‘
ڈاکٹر نوشین عباس کہتی ہیں کہ کولیسٹرول اور دیگر ایسے مریض گوشت کو بار بی کیو کے طور پر استعمال کریں تو صحت کے لیے زیادہ نقصان دہ ثابت نہیں ہوگا۔
ماہرین اس بات پر بھی متفق ہیں کہ گوشت کے ساتھ سافٹ ڈرنکس کا استعمال ہر گز نہ کیا جائے۔ ڈاکٹر نوشین عباس کے مطابق کھانا کھانے کے فورا بعد پانی پینے سے بھی گریز کرنا چاہیے جبکہ کھانے کے بعد چہل قدمی کو زندگی کا لازمی جزو بنانا چاہیے۔
Comments are closed on this story.