Aaj News

ہفتہ, نومبر 16, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

سورج گرہن کے انسانی جسم پر اثرات

اتوار کے دن پاکستان بھر میں سورج گرہن ساڑھے نو بجے سے لیکر ساڑھے...
اپ ڈیٹ 22 جون 2020 04:39pm

اتوار کے دن پاکستان بھر میں سورج گرہن ساڑھے نو بجے سے لیکر ساڑھے بارہ بجے تک جاری رہنے کے امکانات ہیں، سورج گرہن کیا ہے اور اس کے انسانی جسم پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں؟

ماہرین فلکیات کے مطابق  زمین پر سورج گرہن اس وقت لگتا ہے جب چاند دورانِ گردش زمین اور سورج کے درمیان آ جاتا ہے، جس کی وجہ سے سورج کا مکمل یا کچھ حصہ دکھائی دینا بند ہو جاتا ہے۔

اس صورت میں چاند کا سایہ زمین پر پڑتا ہے چونکہ زمین سے سورج کا فاصلہ زمین کے چاند سے فاصلے سے 400 گنا زیادہ ہے اور سورج کا محیط بھی چاند کے محیط سے 400 گنا زیادہ ہے۔

اس لیے گرہن کے موقع پر چاند سورج کو مکمل یا کافی حد تک زمین والوں کی نظروں سے چھپا لیتا ہے۔ چاند کے سورج اور زمین کے درمیان آجانے کا عمل سورج گرہن کہلاتا ہے۔

سورج گرہن انسانی جسم خصوصی طور پر آنکھوں کے لئے مضر ثابت ہو سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق سورج گرہن کے موقع پر تھوڑی سی لاپرواہی انسان کو بینائی سے مکمل محروم کر سکتی ہے۔

آئی اسپیشلسٹ ڈاکٹر ناصر چوہدری نے بتایا کہ سورج گرہن کے دوران آنے والی سورج کی شعائیں آنکھوں کے لئے خطرناک ہو سکتی ہیں۔ بے دھیانی یا مستی میں سورج کی طرف ایک پل کے لئے دیکھنا بھی بینائی کو مکمل ضائع کر سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سورج گرہن کے موقع پر بے خیالی یا تجسس میں سورج کی طرف چند لمحات کا دیکھنا بھی انسان کو قوت بینائی سے تا حیات محروم کر سکتا ہے، زیادہ تجسس ہو تو ٹی وی پر دیکھ لیں۔

شہریوں سے درخواست ہے باہر نکلنے سے گریز کریں، اگر باہر نکلیں تو آنکھوں پر یو وی چشمہ اور جسم کو ڈھانپ لیں تاکہ سورج کے شعاعوں سے محفوظ رہیں۔

یاد رہے اسی ماہ کے شروع میں لاہور سمیت پاکستان بھر میں چاند گرہن ہوا تھا۔