Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Awwal 1446  

سندھ: 1241 ارب سے زائد کا بجٹ پیش

اپ ڈیٹ 17 جون 2020 02:47pm

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے نئے مالی سال کابجٹ پیش کر دیا۔ صوبائی بجٹ کا تخمینہ 1241 ارب روپے ہے۔

 اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی سربراہی میں اجلاس میں بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس اور ٹڈی دل کے باعث صوبہ مشکلات سے دوچار ہے۔  یہی وجہ ہے کہ عوام کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے بجٹ بنایا گیا ہے۔  کووڈ 19 ، بنیادی طور پر موجودہ نظام صحت کےلئے ایک خطرہ ہے۔

 وزیراعلیٰ سندھ کی بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن اراکین کی جانب سے شور شرابا کیا گیا جس سے ایوان مچھلی بازار بن گیا ۔

  اپوزیشن ارکان کے احتجاج کے باوجود وزیراعلی نے اپنی بجٹ تقریر جاری رکھی اورکہا کہ فخر کا مقام ہے کہ میں آٹھویں  بار بجٹ پیش کررہا ہوں۔ کورونا اور ٹڈی دل کی وجہ سے سندھ انتہائی مشکلات کا شکار ہے ۔ صوبے کے عوام کی مشکلات کو مدنظر رکھ کر بجٹ بنایا گیا ہے۔

  وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ سندھ بجٹ 2020-2021ء کا تخمینہ 1241 ارب روپے ہے۔ بجٹ21-2020کامجموعی خسارہ18ارب38کروڑ ہے۔

  وزیراعلی سندھ نے کہا غیرترقیاتی اخراجات کا تخمینہ986ارب روپے ہے۔  سندھ ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 232 ارب روپے ہے۔  کیپٹل اخراجات کا تخمینہ 39ارب روپے ہے۔

  مراد علی شاہ نے بتایا کہ کل ٹیکس وصولی کا تخمینہ1223ارب روپے ہے۔  وفاقی ٹیکس وصولیاں760.30 ارب  ہیں۔ صوبائی ٹیکس وصولی313 ارب یعنی26.8 فیصد ہے۔کیپٹل ٹیکس وصولی25 ارب روپے ہے۔

انہوں نے کہا کورونا وائرس بنیادی طور پر موجودہ نظام صحت کے لیے ایک خطرہ ہے۔  تمام طبی عملے کےلئے ایک رواں بنیادی تنخواہ کی شرح سے ہیلتھ رسک الاونس کی منظوری دی جاچکی ہے۔ اس رسک الاونس کو اب تمام ہیلتھ پروفیشنلزکےلئے توسیع دی جارہی ہے۔  نئے مالی سال میں  ہیلتھ رسک الاونس پر ایک بلین روپے خرچ کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

 کورونا ٹیسٹنگ کے حوالے سے مراد علی شاہ نے بتایا کہ صوبے میں کورونا ٹیسٹنگ کی استطاعت کو بڑھا کر 11450 روزانہ کر دیاگیا ہے۔  تمام اضلاع میں 81 قرنطینہ مراکز جن میں 8266 بستر وں کی گنجائش موجود ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ سندھ زرعی معیشت جی ڈی پی کے 24 فیصد کی حصہ دار ہے۔ قومی پیداوار میں سندھ کا حصہ 36 فیصد چاول میں، 29 فیصد گنے میں، 34 فیصد کپاس میں اور 15 فیصد گندم میں ہے۔

 مراد علی شاہ نے اپنی تقریر میں مالی سال 20-2019 میں وفات پانے والے اراکین کو یاد کیا اور کہا کہ ہمیں اس موقع پر کورونا وائرس سے انتقال کرنے والے افراد کو بھی یاد رکھنا چاہیئے۔

 انہوں نے کہا کہ بجٹ میں معاشی صورتحال اور غریب عوام کو خصوصی توجہ دی گئی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کورونا وائرس کے معاملے پر سنجیدگی اختیار کرے، ہم نے بجٹ میں کورونا کے خلاف فرنٹ لائن پر موجود افراد کےلئے فنڈ رکھا ہے۔ بجٹ میں معاشی صورتحال اور غریب عوام کو خصوصی توجہ دی گئی ہے۔

 سید مراد علی شاہ نے کہا کہ مالی سال 20-2019 میں محکمہ صحت کے بجٹ کا تخمینہ 120 ارب 48 کروڑ 60 لاکھ روپے تھا جسے بڑھا کر 139 ارب 17 کروڑ 80 لاکھ روپے کردیا گیا ہے۔