Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

سلام مسیحائی تجھے سلام

شائع 15 جون 2020 04:32pm

شاعر امن کاشف شمیم صدیقی نے مسیحاؤں کی جاں فشاں محنت اور اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر انسانیت کیلئے دن رات مریضوں کی بے لوث خدمت کرنے پر ان کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ 

مشکل کی اس گھڑی میں

ہیں یہ ہر دم کمر بستہ

انسانیت ہے جس کی منزل

چلتے ہیں یہ اُسی راستہ

ہیں جذبے انکے سچے

نہ کوئی خوف طاری

عجیب لوگ ہیں کچھ اس جہاں میں

کہ فائز ہیں اُس منصب پر

زیست ڈال خود کی مشکل میں

ہے جاں جنہیں، دوسروں کی پیاری

گھُپ اندھیری رات میں

ہو جلتا ہوا ایک دیپ تم

اور چھُپا ہو سچا موتی جس میں

ہو ساحل کی وہی سیپ تم

لیتے ہو تم دعائیں دل کی

تمہیں کر رہے ہیں سب سلام

انسانیت ہی ہے تمہاری منزل

انسانیت ہی تمہارا پیغام

ہر سُو خزاں کے موسم میں

امّیدِ بہار تم ہو

جسے ڈھونڈتی تھیں نگاہیں

وہی شاہکار تم ہو

تم بن چکے ہو آس سب کی

ہے آسماں پر ذات رب کی ٰٰٰٰٰٰٰمگر زمیں پر بھی موجود ہے وہ

گر ہو سعی اُسے پہچا ننے کی

تو وہ تو قریب ہے ہماری ۔۔۔،،

شہ رگ سے بھی !

ہمارا فخر ہے ” ٰٰٰٰ ٰٰٰمسیحا ” ہمارا

یہ ظرف تمہارا ، یہ عزم تمہارا

نہ ٹو ٹیں کبھی یہ حوصلے

نہ جذبوں میں کمی آئے

تمہیں رہنا ہے سب کے بیچ میں

نہیں اس کے سوا کوئی چارہ

ہر پل ، ، ہر گھڑی

رہو دعاﺅں کے حصار میں

ہو حافظ خدا اب تمہارا

جاﺅ۔ ۔ ۔ حافظ خدا اب تمہارا

***

شاعرِامن

کاشف شمیم صدیقی