Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

کورونا وباء سے ملک کو 3 ہزار ارب روپے کا نقصان ہوا، عبدالحفیظ شیخ

اپ ڈیٹ 12 جون 2020 04:23am

اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ کورونا کی وبا سے ملک کو 3 ہزار ارب روپے کا نقصان ہوا ہے، نئے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگے گا۔

وزیر اعظم عمران خان کو اقتصادی سروے رپورٹ پیش کرنے کے بعد اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ حکومت کو اقتصادی بحران ورثے میں ملا، ہمارے اخراجات آمدنی سے کافی زیادہ تھے۔

مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت کے 5 سال میں برآمدات صفر فیصد بڑھیں، ڈالر کو مصنوعی طریقے سے سستا رکھا گیا اسی وجہ سے درآمدات، برآمدات سے دوگنا ہوگئیں۔

ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر گر کر نصف رہ گئے، ہم بیرونی محاذ پر دیوالیے کے قریب پہنچ چکے تھے، ماضی میں شرح نمو قرض لے کر حاصل کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی رہنمائی میں اخراجات میں کمی کی پالیسی میں کامیابی ہوئی، پہلی دفعہ متوازن پالیسی سے اخراجات اورآمدن میں توازن لایا گیا، خسارے میں 73 فیصد کمی کی گئی۔

ان کا کہنا ہے کہ پورا سال اسٹیٹ بینک سے کوئی قرضہ نہیں لیا گیا، ماضی کے لیے گئے قرضوں کی مد میں 5 ہزار ارب روپے واپس بھی کیے جبکہ آئندہ سال 3 ہزار ارب روپے واپس کریں گے۔ کسی وزارت کو ضمنی گرانٹ کی مدمیں کوئی فنڈ جاری نہیں ہوا۔ پہلی مرتبہ پرائمری بیلنس سرپلس رہا ہے، ہماری آمدنی اخراجات سے زیادہ رہی۔

عبدالحفیظ شیخ نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے ماضی کے قرضے واپس کرنے کے لئے قرضے لیے، ہم نے آئی ایم ایف کے ساتھ 6 ارب ڈالر کا پروگرام کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پرانے قرضوں کی واپسی کیلئے قرض اٹھانے پڑے، سال کے آخر تک زرمبادلہ کے ذخائر ساڑھے 18 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ رواں سال فی کس آمدنی 2 لاکھ 24 ہزار کے ہدف کے برعکس 2 لاکھ 14 ہزار رہی جبکہ مہنگائی 8.5 کے بجائے 9.1 فیصد رہی۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں عوام اور کاروبار پر مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے، ہماری کوشش ہے کہ آئندہ بجٹ میں لوگوں کو سہولتیں دیں اور نئے ٹیکس نہ لگائے جائیں، اس کے علاوہ پہلے سے عائد ٹیکسوں میں کمی کی جائے گی۔

عبدالحفیظ شیخ نے مزید کہا کہ کورونا وباء کے باعث عالمی معیشت پر برے اثرات مرتب ہوئے ہیں، آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ کورونا کی وجہ سے پوری دنیا کی آمدنی میں 3 سے 4 فیصد کمی ہوگی۔

حفیظ شیخ نے کہا کہ ہم نے کورونا سے نمٹنے کے لیے مختلف اقدامات کیے، 1240 ارب کا ایک پیکج دیا جبکہ زرعی شعبے کو ریلیف دینے کے لئے 50 ارب روپے دیے۔

ان کا کہنا تھا کہ یوٹیلٹی اسٹورز کے لیے 50 ارب روپے مختص کیے تاکہ عوام کو بنیادی اشیاء سستی ملے، کم آمدنی والوں کو گھر فراہم کرنے کے لیے 30 ارب روپےمختص کیے گئے، کنسٹرکشن انڈسٹری کے لیے بھی مراعاتی پیکج دیا گیا۔

مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے مستحکم ہوتی ہوئی معیشت کو بھی دھچکا لگا، کوروناسے پہلے پاکستانی معیشت 3 فیصد کی شرح سے بڑھنے کی توقع تھی لیکن رواں مالی سال معاشی شرح نمو منفی 0.4 فیصد رہی۔