وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس پانچ گھنٹے تک جاری رہا۔ نوازشریف کا بھی تذکرہ ہوا۔
کابینہ اجلاس میں نوازشریف کے تصویر پروزیراعظم عمران خان بھی بول پڑے ، اور کہا کہ ایسے لوگوں کو شرم بھی نہیں آتی ۔
کابینہ ارکان کا کہنا تھا کہ نوازشریف ملک کو نقصان پہنچا کر بیرون ملک سیر کرتے پھررہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں احتساب کا عمل جاری رکھنے کا فیصلہ ہوا ۔
کابینہ اراکین نے گندم اسکینڈل کی رپورٹ کا فرانزک آڈٹ کرانے کا مطالبہ کردیا ،
فواد چوہدری، فیصل واوڈا اورمراد سعید نے گندم اسکینڈل کے ذمہ داران کوسامنے لانے کا مطالبہ کیا ۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 1985 سے آج تک چینی پر جتنی بار سبسڈی دی گئی ، ان سب کی تحقیقات کا فیصلہ کیاگیا ۔
اجلاس میں وزیراعظم نے مشکل مالی مشکلات کے پیش نظرکفایت شعاری اپنانے کی ہدایت کی ۔ اجلاس کے دوران اے سی بھی بند کروا دئیے ۔ پانچ گھنٹے طویل اجلاس میں وزراء بغیرکھائے پئیے شریک رہے ۔ ارکان نے کہا کہ خان صاحب نہ اے سی چل رہا ہے نا کھانے کو کچھ ، تھوڑی رعایت کریں ۔
کابینہ اجلاس میں آئندہ مالی سال کی بجٹ تجاویزپربریفنگ دی گئی ، معاشی ٹیم کوہدایت کی گئی کہ آئندہ مال سال کے بجٹ میں غیرضروری اخراجات کے خاتمے کیلئے اقدامات کیے جایئں ۔
اجلاس مں کورونا وائرس کی صورتحال اورایس او پیزپرعمل درآمد کے متعلق اورٹڈی دل کے خاتمے کیلئے جاری آپریشن پربھی بریفنگ دی گئی ۔
ذرائع کے مطابق کابینہ نے قومی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی ۔
Comments are closed on this story.