Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

کے پی اور پنجاب حکومت نے پبلک ٹرانسپورٹ کو اجازت دینے کا فیصلہ کرلیا

شائع 16 مئ 2020 04:02am

لاہور: پنجاب اور کے پی حکومت نے لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کرتے ہوئے پبلک ٹرانسپورٹ کو اجازت دینے کا فیصلہ کرلیا۔

ذرائع کے مطابق ٹرانسپورٹ کی بندش سے متعلق وزیراعلیٰ پنجاب کو پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ بند ہونے سے عام آدمی کی مشکلات میں اضافہ ہوا اور مجبوری کے باعث عوام مہنگے داموں کی پرائیویٹ گاڑیاں استمعال کر رہے ہیں لہٰذا ٹرانسپورٹ شعبہ کو ریلیف کے لیے اجازت ضروری ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبے میں ٹرانسپورٹ اور شاپنگ مالز کھولنے کی منظوری دے دی۔

عثمان بزدار نے ٹرانسپورٹ کے لیے ایس او پیز بھی طلب کرلیے ہیں جنہیں حتمی شکل دینے کے لیے آج ٹرانسپورٹرز کے ساتھ اجلاس طلب کیا گیا ہے، اجلاس کے بعد پنجاب حکومت ایس او پیز اور اپنے اقدامات سے وفاقی حکومت کو آگاہ کرے گی۔

ذرائع کے مطابق  شہر کے اندر اور ایک سے دوسرے شہر کے لیے ٹرانسپورٹ کی اجازت دی جائے گی۔

وزیر تجارت پنجاب میاں اسلم اقبال نے کہا کہ پیر سے شاپنگ مالز اور آٹو موبائل انڈسٹری کو اجازت دے دی جائے گی، حکومت نے آٹو موبائل انڈسٹری کے پیداواری یونٹس کو بھی کام کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا  ہے، متعلقہ شعبوں کے ساتھ ایس او پیز کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شاپنگ مالز کے اوقات کار کا بھی تعین کردیا گیا ہے، مالز میں ایس او پیز کا سختی سے نفاذ ہوگا، مالز میں تھرمل گن سے چیکنگ، ہینڈ سینٹی ٹائز اور ماسک کا استعمال یقینی بنایا جائے گا۔

 ذرائع نے بتایا کہ آٹو موبائل انڈسٹری پیداواری یونٹس کو ہفتے میں 7 دن کام کی اجازت کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ آٹو انڈسٹری شو رومز کو ہفتے میں 4 دن کام کی اجازت ہوگی۔

پنجاب کے بعد خیبرپختونخوا حکومت نے بھی پیر سے تمام پبلک ٹرانسپورٹ طے کردہ ضابطہ کار کے تحت کھولنے کا فیصلہ کرلیا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ ٹرانسپورٹ کھولنے کا فیصلہ وفاق سے مشاورت کے بعد کیا ہے اور پبلک ٹرانسپورٹ کو طے کردہ ضابطہ کار کے تحت کھولا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کمشنرز اور ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی، ٹرانسپورٹرز کے ساتھ مل کر ضابطہ کار تشکیل دیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ کمشنر حالات کو دیکھتے ہوئے اپنے ڈویژن کے اندر انفرادی روٹ کھولنے کا فیصلہ کریں گے جبکہ ایک ضلع کے اندرون یا ایک ضلع سے دوسرے ضلع کے روٹ کا فیصلہ بھی کمشنرز کریں گے۔

اجمل وزیر نے بتایا کہ ایسے روٹ جو مختلف ڈویژنز کی حدود میں ہوں، ان کو کھولنے کا فیصلہ صوبائی سطح پر ہوگا جبکہ پیٹرول پمپ 24 گھنٹے کھلے رہیں گے۔

مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ صوبے میں حجام کی دکانیں بھی ضابطہ کار کے تحت جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو 4 بجے تک کھلی رہیں گی۔

دوسری جانب خیبر پختونخوا حکومت نے سیاحتی مقامات کھولنے کیلئے ضابطہ کار تیار کرلیے ہیں۔

پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ سیاحت کو فروغ دینا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اور وزیر اعلیٰ محمود خان خود محکمہ سیاحت کو دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سیاحتی مقامات کھولنے کیلئے ضابطہ کار کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں واضح کمی لائی گئی جبکہ ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے مختلف روٹس کیلئے نیاکرایہ نامہ جاری کیا ہے۔

اجمل وزیر نے عوام اور تاجر برادری سے اپیل کی کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کا غلط فائدہ نہ اٹھائیں اور لاک ڈاؤن میں نرمی کا مطلب ہر گز یہ نہیں کہ کورونا کا خطرہ ٹل چکا ہے، اب پہلے سے زیادہ احتیاط کرنے کی ضرورت ہے۔

مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ محمود خان کی قیادت میں صوبائی کابینہ کورونا کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑ رہی ہے اور وزیراعلیٰ ضابطہ کار پر عملدرآمد سے متعلق خود صورتحال کی نگرانی کررہے ہیں۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے میڈیا بریفنگ میں بتایا تھا کہ  سارے فیصلے سے مشاورت سے ہوتے ہیں اور ٹرانسپورٹ پر پوری طرح فیصلہ نہیں ہوسکا کہ کھولیں یا نہیں کیونکہ ایک دو صوبوں کو اعتراض ہے۔

انہوں نے کہا کہ سب سے درخواست کرتا ہوں کہ پبلک ٹرانسپورٹ کھول دیں، امریکا اور یورپ میں ہلاکتوں کے باوجود ٹرانسپورٹ اور ائیرٹریفک بند نہیں کی تو ہم نے کیوں کی ہوئی ہے؟

خیال رہے کہ آج پنجاب نے بھی پبلک ٹرانسپورٹ اور شاپنگ مالز کھولنے کا اعلان کردیا ہے جبکہ سندھ اور بلوچستان میں تاحال پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی عائد ہے۔

واضح رہےکہ ملک بھر میں 9 مئی سے لاک ڈاؤن مرحلہ وار نرم کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کے بعد چھوٹی مارکیٹوں کو کھولنے کی اجازت دی گئی جب کہ اس دوران جمعہ، ہفتہ اور اتوار مکمل لاک ڈاؤن کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت ہفتے کے تین روز کاروبار مکمل بند رہیں گے۔