Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

منحوس شہر، جس کا نام لینے سے بھی لوگ گھبراتے ہیں

اپ ڈیٹ 14 مئ 2020 06:22am

لوگوں کو اپنے شہر، اپنے علاقے سے محبت ہوتی ہے اور وہ فخر سے اس کا نام لیتے ہیں۔ لیکن آپ کو یہ سن کر شدید حیرت ہو گی کہ دنیا میں ایک ایسا "منحوس" شہر بھی ہے جس کا نام لینے سے خود وہاں کے مقامی لوگ بھی ڈرتے ہیں۔

ڈیلی اسٹار کے مطابق اس شہر کا نام "کولوبریرو" ہے جو اٹلی کے جنوب میں واقع ایک پرفضاء پہاڑی مقام ہے۔ اس شہر کے متعلق کئی ایسی پراسرار کہانیاں موجود ہیں جنہیں سن کر کوئی بھی خوفزدہ ہو جائے۔

 اس شہر کے متعلق کہا جاتا ہے کہ جو بھی ایک بار اس شہر کا چکر لگا لے، بدقسمتی اس کے گھر کا راستہ دیکھ لیتی ہے۔

کولوبریرو کے متعلق ان پراسرار کہانیوں کا آغاز 1940ء کی دہائی میں ہوا ۔ شہر کے اس وقت کے میئر بیاگیو ورگیلیو نے کونسل کی ایک میٹنگ میں جھوٹ بولا تھا اور جھوٹ بولنے سے پہلے اس نے کہا کہ "اگر میں جھوٹ بولوں تو چھت سے لٹکتا یہ فانوس گر جائے۔"

مقامی لوگ بتاتے ہیں کہ اگلے چند سیکنڈ بعد ہی فانوس فرش پر آ گرا۔ تب سے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس شہر پر ایک نحوست چھائی ہوئی ہے۔ تب سے کچھ ایسے حادثات پیش آ رہے ہیں کہ سائنس یا جادوئی علم کے ذریعے جن کی توجیہہ پیش نہیں کی جا سکتی۔

انہی حادثات کی وجہ سے اس شہر کے مقامی لوگوں میں اس کی نحوست کا ایسا خوف پایا جاتا ہے کہ وہ ڈر کے مارے اس شہر کا نام بھی اپنی زبان پر نہیں لاتے۔ شہر کی اس نحوست کا چرچا دورونزدیک کے قصبات اور شہروں میں بھی ہو چکا ہے اور وہاں کے لوگ اس شہر کے باسیوں کے ساتھ اسی وجہ سے بہت ناروا سلوک کرتے ہیں۔

ایک مقامی شخص نے بتایا کہ وہ روزگار کے لیے دوسرے قریبی شہر چلا گیا۔ وہاں اس نے ایک ریسٹورنٹ میں نوکری کر لی۔ لیکن جب وہاں لوگوں کو معلوم ہوا کہ وہ کولوبریرو کا رہنے والا ہے تو وہ اس کے قریب آنے سے ڈرنے لگے۔ وہ اس کے ساتھ ایسا سلوک کرنے لگے جیسے اسے کوئی چھوت کی بیماری ہو۔ لوگوں کے اس روئیے سے تنگ آ کر اس شخص نے نوکری چھوڑ دی اور اپنے شہر واپس چلا گیا۔

مقامی لوگوں کے مطابق اس میئر کے جھوٹ کے علاوہ اس شہر کے نام میں بھی نحوست ہے۔ اس کا نام اطالوی زبان کے لفظ کولوبر(Coluber) سے ماخوذ ہے جس کے معنی "سانپ" کے ہیں۔

چنانچہ کئی مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس نام کی وجہ سے اس شہر میں بدروحیں بستی ہیں۔ شہر کے متعلق ایک کہانی اور بھی مقامی لوگوں میں پائی جاتی ہے۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ اس شہر میں بے شمار جادوگرنیاں رہتی تھیں جو بدروحوں اور نحوست وغیرہ کا علاج کرتی تھیں۔ وہ نمک، کوئلہ اور پانی ملا کر ایسے شخص کے ماتھے پر لگاتیں جو نحوست کا شکار ہوتا تھا۔ اس کا بچا ہوا پانی کسی چوراہے پر پھینک دیا جاتا اور جو اگلا شخص اس چوراہے سے گزرتا اس کے متعلق خیال کر لیا جاتا کہ وہ نحوست زدہ ہو گیا ہے۔ اب وہ جادوگرنیاں تو نہیں رہیں لیکن لوگوں کا خیال ہے کہ ان کے جادو کی نحوست اب بھی شہر میں موجود ہے۔

ان جادوگر خواتین کے متعلق بھی مقامی لوگوں میں ایک خوف پایا جاتا ہے اور چند بہادر لوگ ہی ان جادوگرنیوں کے متعلق بات کرتے ہیں ورنہ باقی آبادی ان کا نام بھی زبان پر لانے سے ڈرتی ہے۔

اس شہر میں مبینہ طور پر گاہے دو دل اور تین پھیپھڑوں والے بچے پیدا ہوتے ہیں۔ یہاں لینڈ سلائیڈنگ اور ٹریفک حادثات بہت زیادہ ہوتے ہیں اور لوگ انہیں اسی نحوست کا شاخسانہ قرار دیتے ہیں۔

مقامی لوگوں میں ایک تاثر یہ بھی پایا جاتا ہے کہ شہر کے مقامی لوگ اگر اس کا نام نہ لیں تو اس کی نحوست ان پر اثر نہیں کرتی۔ یہ صرف اس شہر میں آنے والے بیرونی لوگوں پر اثر کرتی ہے۔