Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

محمد عامر، وہاب ریاض اور حسن علی سینٹرل کنٹریکٹ سے باہر

شائع 13 مئ 2020 12:39pm

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ نے سیزن 2020-21 کیلئے 18 کھلاڑیوں پر مشتمل سینٹرل کنٹریکٹ کااعلان کردیا، محمد عامر، وہاب ریاض اور حسن علی کنٹریکٹ سے باہر جبکہ نوجوان پیسر نسیم شاہ پہلی بار سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل ہوگئے۔ دوسری جانب بابر اعظم کو ٹی ٹوئنٹی کے ساتھ ساتھ ایک روزہ فارمیٹ کی قیادت بھی سونپ دی گئی۔

یکم جولائی سے نافذ العمل سینٹرل کنٹریکٹ میں نسیم شاہ اور افتخار احمد کو شامل کیا گیا ہے جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے سیزن 2020-21 کیلئے اظہرعلی کو قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم اور بابراعظم کو قومی ٹی ٹوئنٹی کے ساتھ ساتھ ایک روزہ کرکٹ ٹیموں کی قیادت سونپ دی ہے۔ اس دوران پاکستان نے مختلف دو طرفہ سیریز میں 9 ٹیسٹ، 6 ون ڈے اور 20 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز کھیلنے کے علاوہ ایشیا کپ اور آئی سی سی ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2020  میں شرکت کرنی ہے۔

ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں نسیم شاہ کو کم عمر ترین بولر کی حیثیت سے میچ کی ایک اننگز میں پانچ وکٹیں اور ہیٹ ٹرک کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔ انہوں نے یہ اعزازات سری لنکا اور بنگلہ دیش کے خلاف بالترتیب کراچی اور راولپنڈی میں ٹیسٹ میچوں کے دوران حاصل کیے۔

افتخار احمد نے گذشتہ سیزن میں پاکستان کی جانب سے 2 ٹیسٹ  اور 2 ون ڈے اور7 ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی میچوں میں شرکت کی۔ اس دوران ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ان کی کی اوسط اور اسٹرائیک ریٹ دیگر تمام بلے بازوں سے بہتر رہی۔

اسی طرح نسیم شاہ کے بولنگ پارٹنر شاہین شاہ آفریدی  کا شمار ان 4 کھلاڑیوں میں ہوتا ہے جنہیں نئے کنٹریکٹ میں ترقی دی گئی ہے۔ بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر نے گذشتہ سیزن کے دوران ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کی  جانب سے سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کی تھیں۔

گذشتہ سیزن میں 18 ٹیسٹ اور 2 ٹی ٹوئنٹی وکٹیں حاصل کرنے والے شاہین شاہ آفریدی کو اے کیٹیگری میں شامل کرلیا گیا ہے۔ عابد علی (تین ٹیسٹ میچوں میں 174 رنز اور ایک ون ڈے میچ میں 74رنز)، محمد رضوان (گذشتہ پانچ ٹیسٹ میچوں میں 212 رنز اور وکٹوں کے پیچھے 16 شکار، گذشتہ پانچ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں میں 50 رنز اور وکٹوں کے پیچھے 2 شکار) اور شان مسعود (گذشتہ پانچ ٹیسٹ میچوں میں 396 رنز) کو بی کیٹیگری میں ترقی دے دی گئی ہے۔

اس کے علاوہ پی سی بی نے اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے نوجوان کھلاڑیوں کیلئے نئی ایمرجنگ پلیئر کیٹیگری تشکیل دی ہے۔ جس میں ابتدائی طور پر باصلاحیت نوجوان بلے باز حیدر علی اور نوجوان فاسٹ بولرز محمد حسنین اور حارث رؤف کو شامل کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں ڈومیسٹک سیزن 2019-20 میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرکے  قومی کرکٹ ٹیم میں جگہ بنانے یا بین الاقوامی کرکٹ کے دروازے پر دستک دینے والے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کیلئے پی سی بی ان کے ڈومیسٹک کنٹریکٹ میں آمدن کو بڑھانے پر غور کررہا ہے۔

حسن علی، وہاب ریاض اور محمد عامر سینٹرل کنٹریکٹ میں جگہ بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکے تاہم تینوں کھلاڑی بدستور قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کیلئ دستیاب ہونگے۔ اُدھرفہرست میں شامل امام الحق، سرفراز احمد اور یاسر شاہ کی ایک ایک درجہ تنزلی ہوئی ہے۔

قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق کا کہنا ہے کہ اس میرٹ پر مبنی سینٹرل کنٹریکٹ کی تقسیم کے دوران کھلاڑیوں کی گذشتہ کارکردگی کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ اس امر کو بھی پیش نظر رکھا گیا ہے کہ آئندہ 12 ماہ میں ہمارے کرکٹ میچوں کی تعداد اور فارمیٹ کیا ہے۔

مصباح الحق نے کہا کہ وہ چیئرمین پی سی بی کے مشکور ہیں جنہوں نے حیدر علی، حارث رؤف اور محمد حسنین کیلئے ایمرجنگ کیٹیگری سے متعلق ان کی تجویز پر غور کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ مستقبل کی تیاریوں سے متعلق حکمت عملی کا حصہ ہے، یقین ہے کہ اس نئی کٹیگری کی تشکیل سے نوجوان کھلاڑیوں خصوصاً ڈومیسٹک کرکٹرز کو عمدہ کارکردگی دکھانے کا موقع ملے گا۔

چیف سلیکٹر قومی کرکٹ ٹیم نے کہا کہ وہ کپتانی کی مدت میں توسیع ملنے پر اظہر علی اور بابراعظم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یقیناً یہ ایک اچھا فیصلہ ہے کیونکہ اس سے اسکواڈ میں ان کا کردار واضح ہوگا جس سے دونوں کھلاڑیوں کو اپنے کھیل میں بہتری لانے کا موقع ملے گا، یقین ہے دونوں کھلاڑی اب مستقبل کی بہتر منصوبہ بندی کریں گے۔

مصباح الحق نے کہا کہ سلیکٹرز نے محمد عامر، وہاب ریاض اور حسن علی کو سینٹرل کنٹریکٹ نہ دینے سے متعلق مشکل فیصلہ لیا تاہم حسن علی نے  انجری کے سبب گذشتہ سیزن کے زیادہ تر حصے میں شرکت نہیں کی جبکہ محمد عامر اور وہاب ریاض کی جانب سے بھی محدود طرز کی کرکٹ پر توجہ دینے کے اعلان کے بعد یہ فیصلہ درست ہے۔

مصباح الحق نے کہا کہ محمد عامر اور وہاب ریاض سینئر اور تجربہ کار بولرز ہیں اور وہ مستقبل میں بھی قومی کرکٹ ٹیم کے انتخاب کیلئے دستیاب ہوں گے، یہ دونوں کرکٹرز نوجوان  پیس بیٹری کی رہنمائی بھی احسن انداز میں کرنے  کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

مصباح الحق نے کہا کہ ٹیم کے ایک باقاعدہ رکن کی حیثیت سے محمد رضوان کو کیٹیگری بی میں ترقی دی گئی ہے جبکہ سرفراز احمد کو بھی کیٹیگری بی میں رکھا گیا ہے کیونکہ وہ مستقبل کے حوالے سے ہماری منصوبہ بندی کا حصہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ 12 ماہ میں ہمیں بہت مشکل کرکٹ کھیلنی ہے جہاں  سرفراز کے تجربے اور علم کی ضرورت ہوگی۔

مصباح الحق نے کہا کہ وہ شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ کو عمدہ کارکردگی کا صلہ ملنے پر خوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلاشبہ دونوں فاسٹ بولرز پاکستان کرکٹ کا مستقبل ہیں اور اگر یہ دونوں فٹ رہتے ہیں تو یہ ایک طویل عرصہ دنیائے کرکٹ پر راج کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

مصباح الحق نے مزید کہا کہ دونوں کھلاڑیوں کی ترقی یقیناً وقار یونس کی بھی حوصلہ افزائی کا سبب بنے گی جو ایک طویل عرصہ سے ان دونوں کھلاڑیوں کی کارکردگی نکھارنے کی کوشش کررہے ہیں۔

چیف سلیکٹر نے مزید کہا کہ اس فہرست میں بلے بازوں اور بولرز کا ایک جامع پول بنایا گیا ہے جس سے ہمیں کھلاڑیوں کا ورک لوڈ مینج کرنے میں مدد ملے گی تاہم اس دوران سلیکٹرز ڈومیسٹک سیزن 2020-21 میں کھلاڑیوں کی کارکردگی کا بغور جائزہ لیتے رہیں گے اور اگر انہیں یہ محسوس ہو اکہ کسی کھلاڑی کو جلد از جلد قومی ٹی میں لانے کی ضرورت ہے تو وہ اس سےمتعلق فیصلہ کرنے میں دیر نہیں کریں گے۔

آئندہ سیزن میں پاکستان کو آئرلینڈ کے خلاف 2 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچوں پر مشتمل سیریز (جولائی)، انگلینڈ کے خلاف 3 ٹیسٹ اور 3 ٹی ٹوئنٹی (جولائی تا ستمبر)، جنوبی افریقہ کے خلاف 3 ون ڈے اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز (اکتوبر)، زمبابوے کے خلاف 3 ایک روزہ اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل ہوم سیریز (نومبر)، نیوزی لینڈ کے خلاف 2 ٹیسٹ اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز (دسمبر) اور جنوبی افریقہ کے خلاف 2 ٹیسٹ اور 3 ٹی ٹوئنٹی پر مشتمل ہوم سیریز (جنوری 2021)، زمبابوے کے خلاف 2 ٹیسٹ اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز (اپریل 2021) میں کھیلنی ہے۔

ان دو طرفہ سیریز کے علاوہ پاکستان کو ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ اور آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2020 میں شرکت کرنا ہے۔

سینٹرل کنٹریکٹ لسٹ برائے 2020-21:

کٹیگری اے:

اظہر علی

بابراعظم

شاہین شاہ آفریدی

کٹیگری بی:

عابد علی

اسد شفیق

حارث سہیل

محمد عباس

محمد رضوان

سرفراز احمد

شاداب خان

شان مسعود

یاسر شاہ

کٹیگری سی:

فخر زمان

افتخار احمد

عماد وسیم

امام الحق

نسیم شاہ

عثمان شنواری

ایمرجنگ پلیئرز:

حیدر علی

حارث رؤف

محمد حسنین