Aaj News

بدھ, دسمبر 04, 2024  
01 Jumada Al-Akhirah 1446  

'یہ جو کچھ ہورہا ہے بہت ہی شرمناک ہے'

وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر یکم رمضان المبارک سے اردو زبان میں ڈب کرکے تاریخی ترکش ڈرامہ 'ارطغرل غازی' پی ٹی وی پر نشر کیا جارہا ہے اور یہ ڈرامہ پاکستان میں اس قدر مشہور ہوچکا ہے جتنا ترکی میں بھی نہیں ہوا تھا۔

یہ ڈرامہ اسلامی تاریخ پر مبنی ہے، شائقین اس ڈرامے کو لیکر اپنے جذبات اور محبت کا اظہار کررہے ہیں۔ جہاں اس ڈرامے کے کرداروں کی سوشل میڈیا پر خوب پذیرائی ہورہی ہے وہیں کچھ ایسے صارفین بھی ہیں جنہوں نے ڈرامے کے مرکزی کرداروں کی ذاتی زندگی پر تنقید کی ہے۔

اس تمام معاملے پر پاکستان کے نامور اداکار احسن خان نے پاکستانی مداحوں کے اس عمل پر ٹویٹ کیا کہ 'میں جانتا ہوں پاکستان میں اداکاروں کو ٹرول کرنا ٹھیک سمجھا جاتا ہے، کم از کم ارطغرل کی کاسٹ کو بخش دیا جائے، جو کچھ ہورہا ہے یہ بہت ہی شرمناک ہے، آپ ہوتے کون ہیں اُن کے ساتھ ایسا کرنے والے'۔

دوسری جانب اداکارہ ارمینا خان نے بھی اس معاملے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ 'میں معذرت خواہ ہوں، لیکن کیوں؟  یہ اتنا برا کافی نہیں ہے کہ پاکستانی اداکاروں اور اداکاراؤں کو مذہب کی  آڑ میں تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور اب ہم بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر بین الاقوامی اداکاروں کو مذہب کے حوالے سے تبلیغ کرکے خود کو مزید شرمندہ کر رہے ہیں، یہ ناقابل یقین ہے'۔

ڈرامے میں حلیمہ سلطان کا کردار نبھانے والی اداکارہ اسراء بلجیک نے انسٹاگرام پر مغربی لباس میں اپنی تصویر شیئر کی تو پاکستانی مداحوں کو دھچکا لگا اور انہوں نے کمنٹس میں اپنی اپنی آراء کا اظہار شروع کردیا۔

 

View this post on Instagram

 

“ Sunset on the boat “ by Omer Sedat Yenidogan. ‘19

A post shared by Esra Bilgiç (@esbilgic) on

ذیل میں کچھ کمنٹس کے اسکرین شاٹس ملاحظہ کریں۔

کچھ پاکستانی مداحوں کے اس ردعمل پر دیگر پاکستانی مداحوں نے اسراء سے کمنٹس سیکشن میں ہی معافی مانگی ہے۔

واضح رہے کہ 'ارتغرل غازی' 2014 میں پہلی بار پہلی بار ترکی کے سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر کیا گیا تھا اور اب تک اسے 60 سے زائد مختلف زبانوں میں ڈب کرکے نشر کیا جاچکا ہے۔