Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

اوزون لیئر بحال ہوکر زمینی ہواؤں کا رُخ بدل رہی ہے

اپ ڈیٹ 02 اپريل 2020 08:57am
سائنس

کولاراڈو: سائنس دانوں نے کہا ہے کہ اب سے 20 برس قبل پوری دنیا کو تشویش میں مبتلا کرنے والی اوزون کی سطح اب تیزی سے مندمل ہورہی ہے اور اسی کی بدولت پوری زمین پر ہوائیں ایک نئی ترتیب سے چلنے لگی ہیں۔

سیٹلائٹ ڈیٹا اور آب و ہوا میں تبدیلیوں کی کمپیوٹر نقول (سیمولیشن) سے معلوم ہوا ہے کہ انٹارکٹیکا کے اوپر اوزون کی ہلکی ہونے والی چادر اب تیزی سے بھررہی ہے اور اس نے فضائی اور ہوائی نظام پر گہرا اثر مرتب کیا ہے۔

یونیورسٹی آف کولاراڈو بولڈر کی ماہر انتارا بینرجی اور ان کے ساتھیوں نے ایک ماڈل تیار کیا ہے جو 1987 میں اوزون کی پرت کو متاثر کرنے والے کیمیکل پر پابندی کے بعد کے مثبت اثرات کو ظاہر کررہا ہے۔

زمین پر بالخصوص مضر الٹرا وائلٹ شعاعوں سے بچانے والی یہ تہہ اب تیزی سے ٹھیک ہورہی ہے۔ لیکن اس عمل کے ساتھ ساتھ عالمی ہواؤں اور فضائی کیفیت میں بھی تبدیلی رونما ہوئی ہے۔ سن 2000 سے قبل وسط طول البلد (مڈ لیٹی ٹیوڈ) نامی ہوائی پٹی جنوبی نصف کرے کے اوپر تیر رہی تھی جو اب دھیرے دھیرے کھسک کر قطبِ جنوبی تک جا پہنچی ہے۔

یہ نظام پوری دنیا میں ہواؤں کی سمت اور شدت کو کنٹرول کرتا ہے۔ دوسری جانب ہیڈلے سیل نامی ایک اور جیٹ اسٹریم مزید پھیل رہا ہے جو منطقہ حارہ کے علاقوں میں ہوائیں چلانے، بارش برسانے اور سمندری طوفان کی وجہ بنتا ہے۔ انتارا بینرجی نے بتایا کہ یہ دونوں عوامل سال 2000 کے بعد یکدم رک گئے اور ان میں معمولی الٹاؤ شروع ہوگیا۔ اگرچہ اس کی وجہ کلائمٹ چینج بھی ہوسکتی ہے لیکن بینرجی کے مطابق اوزون بحال ہونے سے یہ تبدیلی واقع ہوئی ہے۔

دیگر ماہرین نے کہا ہے کہ اگرچہ اوزون کی سطح میں بہتری کے کئی شواہد سامنے آئے ہیں لیکن اس تحقیق سے اگلے اثرات ظاہر ہوئے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ تحقیق انتہائی اہم ہے کیونکہ اس سے پوری دنیا میں ہوائیں چلنے کے نظام پر اوزون کے اثرات سامنے آئے ہیں۔