میوہسپتال میں جاں بحق ہونیوالےکوروناکےمریض کوعلاج کی بجائےباندھ کررکھاگیاتھا
میو ہسپتال میں کورونا وائرس کے علاج معالجے کی حقیقت سامنے آگئی۔ جاں بحق ہونے والے مریض کو علاج کی بجائے باندھ کر رکھا گیا۔ مریض ساری رات تکلیف سے چلاتا رہا۔ مریض کو باندھنے اور علاج فراہم نہ کرنے کی فوٹیج سامنے آگئی، وارڈ میں موجود دیگر مریضوں نے بھی علاج فراہم نہ کرنے کی تصدیق کردی۔
شیخوپورہ کا رہائشی 70 سالہ مریض تین روز سے کورونا کے مرض کی وجہ سے میو ہسپتال کے نارتھ میڈیکل وارڈ میں زیر علاج تھا۔ ہسپتال انتظامیہ نے علاج کی بجائے مریض کو بیڈ پر باندھ دیا، مریض تڑپتے ہوئے علاج یا پرائیویٹ اسپتال ریفر کرنے کی اپیل کرتا رہا لیکن کسی کے کان پر جوں تک نہ رینگی۔
وارڈ میں موجود ایک مریض دو روز قبل اٹلی سے آئے ایک مریض کے ساتھ اسپتال عملے کا برتاؤ بھی منظر عام پر لایا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ساری رات وارڈ میں کسی ڈاکٹر یا نرس نے چکر بھی نہیں لگایا۔ مشتبہ اور کنفرم کیسز کو ایک ساتھ رکھا جا رہا ہے۔
جمعہ کی صبح وارڈ میں آنے والی نرس نے مریض کو واش روم جانے کیلئے کھولا، پندرہ منٹ بعد محمد حنیف کو چیک کیا گیا تو وہ واش روم میں بھی جاں بحق ہو چکا تھا۔
ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد وزیر اعلی پنجاب نے نوٹس لیتے ہوئے اعلیٰ حکام سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
Comments are closed on this story.