Aaj News

ہفتہ, نومبر 23, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

'ثابت ہوگیا کہ کورونا وائرس چین سے نہیں امریکا سے پھیلا'

شائع 23 مارچ 2020 06:13am

بیجنگ: چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لی جیان ژاﺅ نے انکشاف کیا ہے کہ کورونا وائرس گزشتہ برس امریکا میں پھیلا تھا جس کی وجہ سے 20 ہزار ہلاکتیں ہوئی تھیں۔

لی جیان ژاﺅ نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ امریکہ کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) نے یہ بات تسلیم کی ہے کہ 2019 کے فلو سیزن میں کورونا وائرس کے کچھ مریضوں کی درست تشخیص نہیں ہوپائی تھی۔ گزشتہ برس امریکا میں 34 ملین (3 کروڑ 40 لاکھ) لوگ متاثر ہوئے تھے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سوال اٹھایا کہ اگر کورونا وائرس گزشتہ برس ستمبر میں شروع ہوا تھا اور امریکا کے پاس ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت موجود نہیں تھی تو اب تک کتنے لوگ اس سے متاثر ہوچکے ہوں گے؟ امریکا کو اس کا اسی وقت پتا لگا لینا چاہیے تھا جب اس کا پہلا مریض سامنے آیا تھا۔

خیال رہے کہ لی جیان ژاﺅ نے پہلے بھی اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ کورونا وائرس امریکا سے آیا ہے اور یہ ممکنہ طور پر امریکی فوجی ووہان شہر میں لے کر آئے تھے جہاں فوجیوں کے انٹرنیشنل مقابلے ہورہے تھے۔

لی جیان ژاﺅ کے پہلے بیان کے بعد امریکا نے کرونا وائرس کو "چینی وائرس" کا نام دینا شروع کردیا، صدر ٹرمپ اکثر پریس کانفرنسز میں کورونا وائرس یا کووِڈ 19 کے بجائے "چینی وائرس" کا لفظ استعمال کرتے ہیں جس کی ڈبلیو ایچ او کی جانب سے بھی مذمت کی گئی ہے۔