کورونا وائرس سے نیٹ فلکس اور یوٹیوب بھی متاثر، صارفین کیلئے اہم ہدایات
نیویارک: زندگی کے ہر شعبے کی طرح کورونا وائرس نے اب انٹرٹینمنٹ اسٹریمنگ ادارے کو بھی متاثر کرنا شروع کردیا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یورپی یونین نے انٹرنیٹ پر تفریحی مواد اسٹریم کرنے والی بڑی کمپنی "نیٹ فلکس" پر زور دیا ہے کہ وہ ہائی ڈیفینیشن وڈیوز اور دیگر مواد دکھانا بند کر دے۔
اس تاکید کا مقصد ایسے میں انٹرنیٹ سروسز میں ممکنہ خلل سے بچنا ہے جب کورونا وائرس کی عالمی وبا کے سبب انٹرنیٹ کے استعمال میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔
نیٹ فلکس کے ترجمان نے سی این این بزنس کے ساتھ اپنی گفتگو میں ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی نے پہلی ہی نیٹ ورک کی استعداد کے مطابق اپنی اسٹریم کو ایڈجسٹ کیا ہے، ایک اسپیشل ڈیلیوری نیٹ ورک استعمال میں ہے جس سے صارف کو نچلی سطح کے بینڈوِتھ پر مواد دستیاب ہو۔
اس سے قبل یورپین کمشنر تھیری بریٹن نے جو یورپی یونین کی انٹرنل مارکیٹنگ کے ذمہ دار ہیں اور ان کی سروسز 450 ملین سے زائد شہریوں کو کور کرتی ہیں، بدھ کے روز ایک ٹویٹ میں نیٹ فلکس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ریڈ ہیسٹنگز سے بات کی ہے۔
بریٹن نے کمپنیوں اور شہریوں سے کہا ہے کہ اسٹینڈرڈ ڈیفینیشن استعمال کریں تاوقت ایچ ڈی ناگزیر نہ ہو۔ تاکہ انٹرنیٹ عام لوگوں کو استعمال کے لیے دستیاب رہے۔
رپورٹ کے مطابق، نیٹ فلیکس اور گوگل مشترکہ طور پر انٹرنیٹ پر جاری ڈیٹا کا 25 فیصد اسٹریم کرتے ہیں۔
Comments are closed on this story.