کورونا وائرس پر عوام کو نظم و ضبط کا مشورہ
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس تیزی سے پھیلا تو مشکل ہوجائے گی،عوام کو نظم و ضبط کا مظاہرہ کرنا ہوگا، یہ بات انہوں نے سینئر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے کراچی میں لاک ڈاون کردیا ہے، انہوں نے مشورہ بھی دیا کہ عوام کسی بھی مجمع میں جانے سے گریز کریں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تعمیراتی صنعت کو مراعات دینے کا اعلان کرینگے، مراعات دینے کا مقصد لوگوں کو روزگار دینا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مکمل لاک ڈاوں سے ہم تھوڑا پیچھے ہٹے ہوئے ہیں ۔کورونا وائرس تیزی سے پھیلا تو مشکل ہوجائے گی۔عوام کو نظم و ضبط کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
اس موقعے پر انہوں نے بیرون ملک پاکستانیوں کا بھی تذکرہ کیا اور کہا ہے کہ ڈیڑھ لاکھ پاکستانی بیرون ملک سے واپس آنا چاہتے ہیں لہذا اگر یہ آکر پورے ملک میں پھیل جاتے ہیں تو مسئلہ ہوگا۔ اس لئے ابھی انتظامات جاری ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ اسکے بعد اس حوالے سے حتمی فیصلہ کرینگے کیوںکہ تفتان سے آنیوالے لوگوں کا ریکارڈ تو معلوم ہوگیا ۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ روزانہ کی بنیاد پرکوروناکی صورتحال کو مانیٹرکریں گے، چین کےتجربات سےاستفادہ کریں گے ۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ عوام کو صورتحال سے مسلسل آگاہ کرتےرہیں گے، اور وفاقی وزراء اسلام آباد رہیں گے چھٹی نہیں کریں گے، قم سے زائرین آنا شروع ہوئےتو ایرانی حکومت سے رابطہ کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایران سے پابندیاں ہٹائی جائیں، ایران میں طبی سہولیات کےفقدان کےباعث کیسز میں اضافہ ہوا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان پر انگلیاں اٹھائی گئیں،جس پرافسوس ہوا، پاکستان میں وباپھیلی تو4سے5فیصدکوانتہائی نگہداشت کی ضرورت پڑےگی۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ کورونا سے بچنے کے لئے سماجی فاصلہ بہت ضروری ہے ، ڈاکٹرزکاکہناہےپاکستان میں گرم موسم کی وجہ سےوائرس کی شدت کم ہوجائیگی ، چین سے پاکستان میں کوروناوائرس کاایک بھی کیس سامنےنہیں آیا۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ عوام اسپتال جانےکےبجائےاپنے طور پرخود کوگھر پر قرنطینہ میں رکھ لیں، سندھ حکومت کی اسٹریٹجی ہماری اسٹریٹجی ہے۔
وزیراعظم نے اس موقعے پر خدشے کا اظہار بھی کیا اور کہا کہ دوسراخطرہ ہےیہ معاشرےمیں افراتفری پھیل جائے،خوف کی فضا پیداہوجائے، کورونا سے جنگ حکومت اکیلے نہیں جیت سکتی قوم جیت سکتی ہے، میڈیا کو ذمے داری دکھانی ہے ،میڈیا کا بہت بڑاکردارہے ۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں اس وقت لوگوں کو ایک جگہ جمع نہیں ہونا چاہیے،ی ہاں لاک ڈاون سے روزمرہ کمانےوالے کیا کریں گے ۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ تعمیراتی صنعت کو مراعات دینے کا اعلان کریں گے ، اور اگرہم مکمل لاک ڈاؤن کردیتے ہیں تو روزانہ کی بنیاد پرکماکرکھانےوالےکیا کرینگے؟ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مکمل لاک ڈاون سے اسپتال بھی متاثر ہوجائیں گے، مکمل لاک ڈاؤن سے ہم تھوڑاپیچھے ہٹے ہوئے ہیں۔
اس موقعے پر ظفر مرزا نے کہا کہ فیصلہ کیا ہے کورونا پر ہم روزانہ اپ ڈیٹ دیں گے، کچھ چیزوں کو قومی سطح پرکنٹرول کرنے کی ضرورت ہے، حکومت قومی سطح پر ذمےداری کےساتھ تصدیق شدہ نمبرہی پہنچائےگی۔
ظفرمرزا کا مزید کہنا تھا کہ یہ ایک ایسا موقع ہے جس میں ہمیں ملکرمشترکہ حکمت عملی کےتحت کام کرناہے۔
اس موقعے پر مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے معاشی نقصان کا تذکرہ کیا اور کہا کہ دنیا بھرکو 350ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے ، پاکستان کی برآمدات کم ہونے کا خدشہ ہے۔
مشیر خزانہ نے مزید کہا کہ ترسیلات میں کمی کا خدشہ ہے ، اور روزگار کی فراہمی میں بھی مشکلات ہوسکتی ہیں ، ٹیکسز میں کمی اور مراعات بڑھانے پر کام کر رہے ہیں۔
چیرمین این ڈی ایم اے بھی وزیراعظم کے ہمراہ صحافیوں سے بات چیت کی اور کہا کہ ایک لاکھ ماسک پشاوراور 50 ہزار بلوچستان میں ہیں۔
چیرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ 12ملین ماسک اسلام آباد، لاہور اور کراچی میں موجود ہیں، چین سے 30ہزارتھرموگنز درآمد کی جا ئیں گی ، چین کےسفیر کی مدد سے 800وینٹی لیٹرزکی بکنگ کرلی گئی ہے۔
چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ بہت سے ممالک نےوینٹی لیٹرزکیلئے ایک ایک سال کی بکنگ کرائی ہوئی ہے، وینٹی لیٹرز کی دنیا بھر کمی ہے۔
چیرمین این ڈی ایم اے نے مزید کہا کہ پاکستان بھرمیں ہمارےپاس 1700وینٹی لیٹرز موجودہیں، چین سے800وینٹی لیٹرز درآمد ہوں گے، ایک لاکھ پی سی آر ٹیسٹنگ کٹس منگوائی جا رہی ہیں، اسپتالوں میں کام کرنیوالوں کیلئے2ہزاراین 95ماسک آرڈرکیےہیں، ایک کٹس سےکم سے کم 90ٹیسٹ ہوسکتے ہیں۔
Comments are closed on this story.