Aaj News

جمعرات, نومبر 21, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

امریکا نے کورونا وائرس سے لڑتے ایران کو اچانک بڑا جھٹکا دے دیا

اپ ڈیٹ 19 مارچ 2020 09:19am

واشنگٹن: امریکا نے کورونا وائرس سے لڑتے ایران کو اچانک بڑا جھٹکا دے دیا۔

امریکا نے امداد کا وعدہ کرنے کے بعد تازہ ترین پابندیاں عائد کردیں۔ اس سے قبل امریکا نے ایران کو کورونا وائرس کیخلاف امداد دینے کی پیشکش کی تھی اور ایران میں قید امریکیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔

برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکا نے ایرانی تیل کے بدلے ہونے والی ٹرانزیکشن کی وجہ سے ایرانی پیٹروکیمیکل سے وابستہ تین افراد سمیت جنوبی افریقہ، ہانگ کانگ اور چین سے منسلک 9 افراد اور اداروں پر پابندیاں عائد کی ہیں۔

امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے ایران پر اقتصادی پریشر میں مزید اضافے کے عزم کا بھی اظہار کیا ہے۔

منگل کو واشنگٹن میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے بتایا کہ ایران امریکی شہریوں کی رہائی پر غور کررہا ہے۔ تاہم امریکا ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی جاری رکھے گا۔

اس کے ساتھ ساتھ امریکی وزیرخارجہ نے ایران کو کورونا وائرس سے لڑنے میں مدد دینے کی دوبارہ بھی بات کی۔

دوسری جانب اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایران میں کورونا کے خلاف اقتصادی وسائل کم ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا امریکی حقیقی معنوں میں معصوم انسانوں کا قتل کر رہے ہیں۔

جواد ظریف نے امریکی پابندیوں پر عمل کرنے والے ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی اقدامات کا خاموش بیٹھ کر نظارہ کرنا غیر اخلاقی عمل ہے اور ایسا کرنے سے کوئی بھی مستقبل کے امریکی غضب سے نہیں بچ سکتا۔

ایران کے وزیر خارجہ نے ہفتہ کے روز بھی ایک ٹوئٹر پیغام میں ایران مخالف امریکی پابندیوں پر تنقید کرتے ہوئے عالمی برادری اور دنیا سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ایرانی قوم کے خلاف امریکی طبی دہشتگردی کے سامنے خاموش نہ رہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران ایرانی عوام، امریکا کی جانب سے لگائی گئی انتہائی سخت پابندیوں کا شکار ہیں اور امریکی دعووں کے برعکس طبی اور ادویات کی سہولیات کی فراہمی میں ان کو بہت مشکلات کا سامنا ہے۔