کورونا وائرس کی ویکسین کا پہلی بار انسان پر تجربہ کرلیا گیا
واشنگٹن: کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے۔ امریکا میں ڈاکٹرز نے پہلی بار ویکسین کا ایک انسان پر تجربہ کرلیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے امریکی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی شہر سیئٹل میں موجود "کیسر پیرمانینٹے ریسرچ سینٹر" میں چار مریضوں پر ویکسین کا تجربہ کیا گیا۔
ویکسین کو وائرس کے اس جینیٹک کوڈ کو کاپی کرکے تیار کیا گیا ہے جو انسان میں مرض کی وجہ بنتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ تجربے کے باوجود اس ویکسین کے نتائج کے بارے میں یقینی طور پر کچھ کہنے میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔
پیر کوپہلا تجربہ جن پر کیا گیا وہ سیئٹل کی 43 سالہ خاتون اور دو بچوں کی ماں ہیں۔ خود کو تجربے کیلئے پیش کرنے والی خاتون جینیفر ہیلر کا کہنا ہے کہ کچھ کردکھانے کیلئے یہ میرے پاس سب سے شاندار موقع تھا۔
خیال رہے پوری دنیا میں سائنس دان اس موذی مرض سے بچاؤ کی ویکسین کی تیاری کیلئے شب و روز سر توڑ کوشش کررہے ہیں۔
اس پہلے تجربے کیلئے تیارکی گئی دوا کیلئے امریکا کے قومی صحت کے ادارے نے فنڈز جاری کئے اور اب مانیٹر کیا جارہا ہے کہ آیا یہ ویکسین وائرس کے خلاف لڑ رہی ہے یا نہیں۔
محکمہ صحت کے مطابق یہ ویکسین مختلف تجربوں اور مشاہدوں کے بعد قابل استعمال قرار دی گئی تھی۔
رپورٹس کے مطابق اب تک 45 افراد نے خود کو ویکسین کے تجربے کیلئے پیش کیا ہے۔ ان تمام افراد کو ایک ماہ کے دوران 2 مرتبہ مختلف مقداروں میں ویکیسن دی جائے گی اور پھر اس کے اثرات کا جائزہ لیا جائے گا۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ امریکا کے مطابق ویکیسن کی تیاری کے لیے پہلا مرحلہ تیزی سے طے کیا گیا ہے جو کہ خوش آئند ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل آسٹریلیا اور اسرائیل کے ماہرین نے دعوٰی کیا تھا کہ وہ کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کے قریب ہیں تاہم امریکی ماہرین نے سب سے پہلےویکسین کا تجربہ انسانوں پر کیا ہے۔
Comments are closed on this story.