دفتر خارجہ کو کلبھوشن کا ذکر نہ کرنیکی نواز شریف کی ہدایت
سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور میں دفتر خارجہ کو کلبھوشن کا ذکر نہ کرنے کی ہدایت کا انکشاف منظرعام پر آیا ہے۔
یہ انکشاف سابق ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے مزید اپنے الزام میں شریف خاندان کو بھارت کا حامی قرار دیا۔
تسنیم اسلم نے مزید کہا کہ نواز شریف نے دورہ دہلی کے دوران حریت رہنماؤں سے ملاقات نہیں کی تھی۔
تسنیم اسلم نے کہا کہ نواز شریف کی ہدایت تھی کہ بھارت کے خلاف کوئی بات نہیں کی جائیگی، ۔
تسنیم اسلم نے دعویٰ کیا کہ نواز شریف کو ذاتی حیثیت میں بھارت نواز پالیسی سے فائدہ ہوا ہو لیکن اس سے ملک کو کسی قسم کا فائدہ نہیں ہوا۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر ایک بیان میں وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے اس انٹرویو کی تائید کی اور کہا کہ اس حوالے سے وہ پہلے ہی آگاہ تھیں۔
Tasnim is merely confirming what we always knew and spoke about. But courageous of a retd MOFA bureaucrat to come out with this -question is at that time did MOFA go along? pic.twitter.com/RFtRckb3Gq
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) March 15, 2020
دوسری جانب اس حوالے سے ردعمل دیتے ہوئے لیگی رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بحیثیت وزیر خارجہ اور وزیر دفاع انہوں نے بھارت سے متعلق سخت رویہ اپنایا، ان کو کسی نے اس حوالے سے نہیں روکا۔
میں نے وزیر دفاع اور خارجہ کی حثیت سے بھارت کے متعلق سخت رویہ اپنایا ریکارڈ کی بات ھے۔۔ مجھے تو کسی نے ہدایت نہ دی کے ایسا نہ کرو یا روکا بصد احترام محترمہ کے انٹرویو میں سیاسی زاویہ ھو سکتا حقا ئق بلکل نہیں ۔۔
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) March 15, 2020
خواجہ آصف نے تسنیم اسلم کے بیان کو سیاسی قرار دیا ۔ اپنے ٹوئیٹ میں انہوں نے وزیراعظم عمران خان کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ کبھی موجودہ وزیراعظم نے تو کلبھوشن کا نام نہیں لیا ۔
واضح رہے کہ دوہزارسولہ میں اقوام متحدہ سے خطاب میں سابق وزیراعظم نواز شریف مقبوضہ کشمیر کا معا ملہ بھرپور طور پر اٹھایا تھا اور اس معاملے پر مودی سرکار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
Comments are closed on this story.