کورونا وائرس: اذان کے الفاظ میں تبدیلی
کویت میں اذان کے الفاظ تبدیل کرکے مساجد آنے کے بجائے گھروں میں ہی نماز پڑھنے کی ہدایت کی جا رہی ہیں جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوگئی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر ایسی ویڈیو وائرل ہو رہی ہیں جس میں کویت کی مساجد میں دی جانے والی اذان سنائی دے رہی ہیں، لیکن کہیں اذان سے قبل، کہیں درمیان میں اور کہیں اذان کے بعد ایک جملہ 'الصلوۃ فی بیوتکم' دہرایا جا رہا ہے جس کا مطلب ہے کہ نماز گھر میں ہی ادا کی جائے۔
Incredible videos coming out of Kuwait show Muezzin's have changed the Adhan (call to prayer) to "pray in your homes." #Coronavirus #COVID19 pic.twitter.com/EP5Bf4Q1vF
— Faisal | فيصل عيدروس (@faisaledroos) March 13, 2020
اذان کی اس صورت کا ذکر صحیح بخاری میں جہاں حی علی الصلاۃ (آؤ نماز کی طرف) کی بجائے الصلاۃ فی بیوتکم (اپنے گھروں میں نماز پڑھو) کا حکم ہے۔
نبی اکرم ﷺ کے دور میں بھی تیز بارش اور طوفان کے دوران ایسی اذان دیے جانے کی روایات موجود ہیں۔
روایت ہے کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بارش والے دن اپنے مؤذن سے کہا: جب تم (اذان میں) اشھد ان محمد رسول اللہ کہو تو پھر حی علی الصلاۃ (آؤ نماز کی طرف) نہ کہو، بلکہ کہو، الصلاۃ فی بیوتکم (اپنے گھروں میں نماز پڑھو) لیکن لوگوں نے اس پر تعجب کا اظہار کیا تو انہوں نے فرمایا: یہ کام اس ہستی (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم) نے کیا ہے جو مجھ سے بہت بہتر ہیں۔ بے شک جمعہ لازم ہے اور یقیناً میں نے ناپسند کیا کہ تم کو باہر نکالوں، پھر تم مٹی اور کیچڑ میں چل کر آؤ۔
واضح رہے کہ خلیجی ممالک میں کورونا وائرس پھیلنے کے بعد ان ممالک میں سخت احتیاطی تدابیر اپنائی جا رہی ہیں جس کی ایک مثال کویت میں دی جانے والی اذان بھی ہے جس میں نمازیوں کو گھروں میں عبادت کرنے کی ہدایت کی جا رہی ہے۔
کورونا وائرس کی وبا سے بچنے کے لیے جراثیم کش اسپرے کرنے کے لیے خانہ کعبہ کے مطاف کو بھی خالی کروا لیا گیا تھا اور اب بھی وہاں بڑا اجتماع نہیں ہو رہا ہے، جب کہ ایران اور عراق نے نماز جمعہ کے اجتماعات پر پابندی لگا دی ہے۔
کورونا وائرس نے چین کے بعد یورپ، خلیجی ممالک اور دیگر ایشیائی ممالک میں ڈیرے ڈالنا شروع کردیئے ہیں جن میں سب سے زیادہ ہلاکتیں اٹلی اور ایران میں ہوئی ہیں۔
Comments are closed on this story.