صوبہ جنوبی پنجاب: ن لیگ اور پیپلزپارٹی سے تعاون کی درخواست
ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کی دو تہائی اکثریت نہیں ہے، جنوبی پنجاب سے پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے اراکین اسمبلی تعاون کریں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب صوبے پر مشاورت سے فیصلہ کیا گیا ہے، یہ پی ٹی آئی کے منشور کا حصہ تھا اور صوبے کے نام پرعوام نے ووٹ بھی دیئے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے پاس بھی دو تہائی اکثریت نہیں تھی، ن لیگ کے پاس اکثریت تھی لیکن ان کے منشور میں صوبہ نہیں تھا۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ پی ٹی آئی اسمبلی میں جنوبی پنجاب صوبے پر بل پیش کرے گی اور اس پر تمام جماعتوں کی تائید حاصل کرنی کی کوشش کریں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بہاولپور میں سیکرٹریٹ بنانے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا تاہم آگے بڑھنے کے لئے فی الحال 2 سیکرٹریٹ بنانے پر اتفاق ہوا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اپریل میں حکومت پنجاب سیکرٹریٹ بارے اقدامات کرے گی اور یکم جولائی 2020 کو جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ فعال ہوجائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ صوبائی اسمبلی اور دارالحکومت کہاں ہوگا یہ اسمبلی فیصلہ کرے گی۔ ا کچھ لوگ ہیں جو نہیں چاہتے صوبہ بنے اگر ہم لڑتے رہے تو مقصد پورا نہیں ہوگا۔
شاہ محمود کا کہنا تھا کہ سیکرٹریٹ کے مقام پر اختلاف آرہا ہے فی الحال ملتان سیکرٹریٹ آگے بڑھنے کا پہلا قدم اور عارضی حل ہے اس میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں ہے۔
Comments are closed on this story.