Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

خواتین اور مردوں سے جنسی زیادتی کرنے والے "جھوٹے پیغمبر" کا عبرتناک انجام

اپ ڈیٹ 08 مارچ 2020 05:10am

لندن: برطانیہ میں ایک خودساختہ جھوٹے پیغمبر کو 6 خواتین اور ایک مرد کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے جرم میں 34 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔

میل آن لائن کے مطابق یہ 60 سالہ مائیکل اولرونبی نامی شخص نائیجیرین نژاد تھا اور برمنگھم میں مقیم تھا، جہاں اس کذاب نے اپنے پیغمبر ہونے کا دعویٰ کیا اور لوگ اس کے معتقد ہونے لگے۔

اس نے گزشتہ 20 سال سے یہ دھندہ چلا رکھا تھا اور اس کے پیروکاروں کی تعداد سینکڑوں میں تھی۔

یہ کذاب اپنے پیروکاروں کو روحانی غسل دلاتا تھا اور اسی غسل کے دوران انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بناتا تھا۔ یہ دعویٰ کرتا تھا کہ اس روحانی غسل سے لوگوں کی روحیں پاک ہو جاتی ہیں۔

Michael Oluronbi, 60, (left) was convicted of 15 counts of rape, seven counts of indecent assault and two counts of sexual assault - as his sentencing hearing heard there were at least 88 separate occasions on which he raped his victims

اسے گرفتار کرکے برمنگھم کراﺅن کورٹ میں پیش کیا گیا تھا جہاں اس کے خلاف جنسی زیادتی کے 88 الزامات ثابت ہوئے۔ فیصلہ سناتے ہوئے جج سارا بکنگھم کا کہنا تھا کہ 'اس روحانی غسل کا اصل مقصد مجرم کی جنسی ہوس کو تسکین پہنچانا تھا۔'

His wife, Juliana, (pictured) was convicted of three counts of aiding and abetting rape after helping arrange some of the terminations

رپورٹ کے مطابق اس کذاب کے ساتھ اس کی بیوی جولیانا پر بھی مقدمہ چلایا گیا جو اس کے جرائم میں شراکت دار تھی۔ اسے 11 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔