Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
21 Jumada Al-Akhirah 1446  

چرچ کی دیوار سے 1400 سال پرانا انسانی ڈھانچہ برآمد، تحقیق نے سب کو ہلادیا

شائع 08 مارچ 2020 03:45am

لندن: برطانیہ کے علاقے کینٹ میں واقع ایک چرچ کی دیوار سے کچھ عرصے قبل ایک انسانی ڈھانچہ برآمد ہوا تھا جس پر تحقیق کے بعد ماہرین نے ایک حیران کن انکشاف کیا ہے۔

 Bones dating back to around the seventh century are those of St Eanswythe

دی سن کے مطابق چرچ کی دیوار سے برآمد ہونے والی ہڈیوں کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ یہ ایک خاتون کی ہیں جو 1400 سال قدیم ہیں اور اس خاتون کا تعلق برطانوی شاہی خاندان سے ہے۔

یہ باقیات ملکہ برطانیہ کی قدیم ترین رشتہ دار خاتون واقع ہوئی ہیں۔

 1,300 years after her death Kent archaeologists and historians confirmed the human remains are those of the saint

کوئنز یونیورسٹی کے ماہرین نے بتایا ہے کہ اس خاتون کا نام سینٹ اینزوائتھ تھا جو 7ویں صدی عیسوی میں زندہ تھی۔

سینٹ اینزوائتھ کینٹش شاہی سینٹ تھی اور اینگلو سیکسن بادشاہوں کی اولاد میں سے تھی۔ اس کی باقیات کو راہبوں نے فوک اسٹون میں واقع اس چرچ کی تعمیر نو کے دوران دیوار میں محفوظ کر دیا تھا۔

 The remarkable discovery was revealed at a special event at the church to mark the start of British Science Week 2020

سینٹ اینزوائتھ کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ مذہبی مسیحی خاتون تھیں جن سے شمال مشرقی انگلینڈ کے بادشاہ پیگن نے شادی کی خواہش ظاہر کی تھی لیکن سینٹ اینز نے بادشاہ کے ساتھ شادی سے انکار کر دیا اور "نن" بننے کا فیصلہ کیا۔

سینٹ اینز وائتھ کی والدہ کا نام برتھا  (Bertha)تھا جو کینٹ کی مسیحی ملکہ تھیں، انہوں نے سینٹ آگسٹن کے ساتھ مل کر پیگن بادشاہ کو تبلیغ کی تھی اور اس نے عیسائیت قبول کرلی تھی۔

سینٹ اینز عمر کی 20 کی دہائی میں ہی ایک وبائی مرض کا شکار ہو کر دنیا سے رخصت ہوگئی تھیں۔