Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

اسلام آباد ہائیکورٹ کا ڈیلی ویجز اساتذہ کو فوری تنخواہیں ادا کرنے کا حکم

اپ ڈیٹ 06 مارچ 2020 11:14am
فائل فوٹو

اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں کے ڈیلی ویجزاساتذہ کوفوری تنخواہیں ادا کرنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دئیے کہ تنخواہوں کے بغیراساتذہ کیسے کام کرسکتے، اگراب ڈیلی ویجزاساتذہ کی بھرتی ہوئی تو ذمہ داروزارت تعلیمات ہوگی

اسلام آبادہائیکورٹ کے  جسٹس محسن اختر کیانی نے وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں کے اساتذہ کی مستقلی سے متعلق توہین عدالت کی درخواست پرسماعت کی ۔

ڈائریکٹروفاقی نظامت تعلیمات نے آگاہ کیا کہ ایف پی ایس سی کے مجوزہ فارم کے مطابق ڈیلی ویجز کی مستقلی کیلئے ریکارڈ بھجوا رہے ہیں ریکارڈ ملنے پرسکروٹنی ہوگی، جس کے بعد سلیبس تیارکرکے ٹیسٹ لیا جائے گا۔

تین ہفتوں کی مہلت دینے کی استدعا کی تو جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دئیے کہ 4ہفتے دے رہے ہیں اس کے بعد کوئی جوازپیش نہیں ہونا چاہیئے،عدالتی حکم کے باوجود کیا اب بھی ڈیلی ویجزپربھرتی کر رہے ہیں؟ اگر اب بھی بھرتی ہوئی تو ذمہ دار وزارت تعلیمات ہوگی ۔

جسٹس محسن اخترکیانی نےمزید کہا کہ جب ٹیچرزکوذلیل کریں گے تووہ کیا پڑھائیں گے ،اب ڈیلی ویجز ٹیچرزکا کیا مستقبل ہے ابھی وہی ہی واضع نہیں ہورہا ، عوام نے ووٹ دیا پالیسی بنائے اب حکومت کا کام ہے یہ عدالتوں کا کام نہیں ۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ آبادی نہ انفرسٹریکچرکودیکھا گیا ، آئندہ 10سال بعد آبادی 40کروڑ ہوجائے گی آئی ایم ایف کے قرضوں پر توملک چل رہا ہے ۔

عدالت نے ڈیلی ویجز اساتذہ کو تنخواہیں ادا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 9 اپریل تک ملتوی کردی۔