اسلام آباد ہائیکورٹ کا ڈیلی ویجز اساتذہ کو فوری تنخواہیں ادا کرنے کا حکم
اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں کے ڈیلی ویجزاساتذہ کوفوری تنخواہیں ادا کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دئیے کہ تنخواہوں کے بغیراساتذہ کیسے کام کرسکتے، اگراب ڈیلی ویجزاساتذہ کی بھرتی ہوئی تو ذمہ داروزارت تعلیمات ہوگی
اسلام آبادہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں کے اساتذہ کی مستقلی سے متعلق توہین عدالت کی درخواست پرسماعت کی ۔
ڈائریکٹروفاقی نظامت تعلیمات نے آگاہ کیا کہ ایف پی ایس سی کے مجوزہ فارم کے مطابق ڈیلی ویجز کی مستقلی کیلئے ریکارڈ بھجوا رہے ہیں ریکارڈ ملنے پرسکروٹنی ہوگی، جس کے بعد سلیبس تیارکرکے ٹیسٹ لیا جائے گا۔
تین ہفتوں کی مہلت دینے کی استدعا کی تو جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دئیے کہ 4ہفتے دے رہے ہیں اس کے بعد کوئی جوازپیش نہیں ہونا چاہیئے،عدالتی حکم کے باوجود کیا اب بھی ڈیلی ویجزپربھرتی کر رہے ہیں؟ اگر اب بھی بھرتی ہوئی تو ذمہ دار وزارت تعلیمات ہوگی ۔
جسٹس محسن اخترکیانی نےمزید کہا کہ جب ٹیچرزکوذلیل کریں گے تووہ کیا پڑھائیں گے ،اب ڈیلی ویجز ٹیچرزکا کیا مستقبل ہے ابھی وہی ہی واضع نہیں ہورہا ، عوام نے ووٹ دیا پالیسی بنائے اب حکومت کا کام ہے یہ عدالتوں کا کام نہیں ۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ آبادی نہ انفرسٹریکچرکودیکھا گیا ، آئندہ 10سال بعد آبادی 40کروڑ ہوجائے گی آئی ایم ایف کے قرضوں پر توملک چل رہا ہے ۔
عدالت نے ڈیلی ویجز اساتذہ کو تنخواہیں ادا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 9 اپریل تک ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.