حکومت نے ٹیکس آمدن میں شارٹ فال کو پورا کرنے کیلئے پیٹرولیم لیوی بڑھائی
کیا حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی کرسکتی تھی؟ یہ وہ سوال ہے جو اس وقت سب سے زیادہ زیرگردش ہے۔ ہم نے اس سوال کا جائزہ لیا تو علم ہوا کہ حکومت نے ٹیکس آمدن میں شارٹ فال کو پورا کرنے کیلئے پیٹرولیم لیوی بڑھادی۔
امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ اور کورونا وائرس کے باعث عالمی معیشت سُست روی کا شکار ہوئی تو خام تیل کی قیمت 45 ڈالر فی بیرل تک گرگئی۔
تجزیہ کاروں نے پیشگوئی کی کہ مہنگائی کے بھنور میں پھنسی حکومت عوام کو بڑا ریلیف دے گی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کرے گی۔
لیکن حکومت نے موقع غنیمت جانا اور 300 ارب سے زائد کے ریونیو شارٹ فال کو مینج کرنے کے لیے عوام کو جزوی ریلیف دیا، منی بجٹ سے بھی جان چھڑائی اور پیٹرولیم لیوی میں اضافہ کردیا۔
ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی 7.05 روپے بڑھا کر 25.05 روپے کردی گئی، اگر لیوی نہ بڑھائی جاتی تو ڈیزل فی لیٹر 18 روپے سستا ہوتا۔
پیٹرول پر لیوی 4.75 روپے بڑھا کر 19.75 روپے کردی گئی، اگر لیوی نہ بڑھائی جاتی تو پیٹرول فی لیٹر 15 روپے سستا ہوتا۔
مٹی کے تیل پر لیوی 6.33 روپے بڑھا کر 12.33 روپے کردی گئی، اگر لیوی نہ بڑھائی جاتی تو مٹی کا تیل 6 روپے مزید سستا ہوتا۔
Comments are closed on this story.