Aaj News

منگل, دسمبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Akhirah 1446  

سلطنت عمان کا پرچم اور قومی ترانہ تبدیل کردیا گیا

اپ ڈیٹ 25 فروری 2020 05:26am

سلطنت عمان کے فرمانروا سلطان ہیثم طارق نے قومی پرچم، لوگو اور قومی ترانے میں تبدیلی کا فرمان جاری کیا ہے۔

عمانی خبر رساں ادارے کے مطابق قومی ترانے کے آخری فقرے حذف کردیے گئے۔ جن میں ملک کے سابق فرمانروا سلطان قابوس بن سعید کا نام شامل تھا۔

سلطان قابوس بن سعید 10 جنوری 2020 کو 79 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔

عمانی ٹی وی کے مطابق سلطانی فرمان کے تحت ترانے، لوگو اور قومی پرچم میں کی جانے والی تبدیلیوں سے عوام کو آگاہ کردیا گیا ہے۔

پہلے ترانے میں سلطان قابوس کو ملک کی تعمیر و ترقی کی کلید کے طور پر پیش کیا جارہا تھا جبکہ نئے ترانے میں دعائیہ کلمات شامل کیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ عرب دنیا میں طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والے سلطنت عمان کے سربراہ سلطان قابوس بن سعید 79 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔

وہ 18 نومبر 1940 کو صلالہ میں پیدا ہوئے تھے اور عرب دنیا اور مشرق وسطیٰ میں سب سے طویل عرصے تک برسرِ اقتدار رہنے والے سربراہ تھے۔

عمان کے شاہی دربار سے سنیچر کو جاری ایک بیان کے مطابق سلطان قابوس کی وفات پر رنج و غم کا اظہار کیا گیا۔

سلطان قابوس نے 1970 میں اپنے والد کو معزول کردیا تھا اور تب سے وہ سلطنت عمان پر حکمرانی کر رہے تھے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سلطان قابوس سرطان کے مرض میں مبتلا تھے۔

سلطان قابوس بن سعید غیر شادی شدہ تھے اور ان کا کوئی بھائی بھی نہیں ہے۔

انتقال کے بعد عمان کے سرکاری ٹی وی چینل کی جانب سے حیثم بن طارق السعید کے نام کا اعلان ملک کے نئے سلطان کے طور پر کیا گیا۔

’الوطن‘ اور ’الرویا‘ اخبار نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹس پر لکھا تھا کہ ’ہیثم بن طارق السعید نے اپنے کزن قابوس بن سعید کا جانشین بنے کے لیے حلف آٹھا لیا ہے۔‘

سلطنت عمان کا سربراہ بننے سے قبل ہیثم بن طارق السعید قومی ورثہ اور ثقافت کے وزیر کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالے ہوئے تھے۔

وہ آکسفورڈ یونیورسٹی سے غیر ملکی سروس پروگرام کی تعلیم حاصل کرکے 1979 میں فارغ التحصیل ہوئے۔

ہیثم بن طارق السعید نے اکثر بیرون ملک عمان کی نمائندگی کرتے ہوئے اہم سفارتی کردار ادا کیا ہے۔

واضح رہے کہ عمان کے آئین کے مطابق شاہی خاندان کو تخت خالی ہونے کے تین دن کے اندر سلطنت کے جانشین کا تعین کرنا ہوتا ہے۔

ملک میں سلطان کے تخت پر بیٹھنے والے شخص کے لیے ضروری ہے کہ وہ شاہی خاندان کا فرد ہو۔ اس کے ساتھ ساتھ اس کا مسلمان، بالغ، عقل مند اور عمانی والدین کی جائز اولاد ہونا لازمی ہے۔