خلا سے موصول پراسرار سگنلز کے بارے میں ایک اور انکشاف
واشنگٹن: سائنس دانوں کو موصول ہونے والے پراسرار خلائی سگنلز کے بارے میں مشاہدہ کیا گیا ہے کہ یہ ہر 16 روز بعد باقاعدگی سے موصول ہو رہے ہیں۔
ناسا کے سائنس دانوں کے مطابق یہ پراسرار سگنلز کینیڈا میں نصب ٹیلی اسکوپ کو موصول ہو رہے ہیں اور ان لہروں کے سفر کی رفتار حیران کن ہے۔
رپورٹ کے مطابق سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ وہ ان لہروں کو جانچنے سے قاصر ہیں البتہ اب انہوں نے مشاہدہ کیا ہے کہ یہ سگنلز ہر 16 دن بعد موصول ہورہے ہیں۔
ٹیلی اسکوپ پر موصول ہونے والی یہ لہریں ایف آر بی یعنی فاسٹ ریڈیو برسٹ ہیں، یہ ایسی لہریں ہوتی ہیں جو بہت کم وقت کے لیے پیدا ہوتی ہیں اور ان کے حوالے سے عمومی خیال ہے کہ یہ کائنات کے دوسرے سرے سے آتی ہیں۔
ماہرین اس بارے میں بھی تاحال انجان ہیں کہ ایف بی آر نامی لہریں دراصل پیدا کیسے ہوتی ہیں چانچہ انہیں کائنات کا پراسرار ترین پیغام سمجھا جاتا ہے۔
سائنس دانوں نے اب تک اس نوعیت کے 60 ایف آر بی کا سراغ لگایا ہے جو ایک بار سگنل دیتے ہیں جبکہ دو سگنل ایسے تھے جو بار بار آئے تھے۔
یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا کے سائنس دانوں کے مطابق اگر یہ سگنل تواتر سے موصول ہوتے رہیں اور اس قسم کے پیغامات کو جانچنے کے ذرائع ہوں تو بہت جلد اس راز سے پردہ اٹھ جائے گا کہ یہ سگنلز کیا ہیں۔
Comments are closed on this story.