Aaj News

منگل, دسمبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Akhirah 1446  

حافظ سعید کی سزا پر اُن کے وکیل کا حیران کن دعویٰ

اپ ڈیٹ 13 فروری 2020 09:20am

لاہور: کالعدم تنظیم جماعت الدعوۃ کے سربراہ پروفیسر حافظ محمد سعید کے وکیل محمد عمران فضل گل ایڈووکیٹ نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کے فیصلہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے ایف اے ٹی ایف کے دباؤ کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ کالے دھن اور دہشت گردی کی مالی امداد کے خلاف کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیم فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی جانب سے بھی پاکستان سے یہ دیرینہ مطالبہ کیا جاتا رہا ہے کہ ایسے افراد کو سزائیں دی جائیں جو دہشت گردی کے لیے رقم اکھٹی کرنے جیسے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔

ایف اے ٹی ایف کے ساتھ پاکستان کی طرف سے مذاکرات میں حصہ لینے والی ٹیم کے ایک رکن نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ 'پاکستان نے چین میں منعقدہ آخری اجلاس میں ایف اے ٹی ایف کے ارکان کو بتایا تھا کہ دہشت گردی کے لیے رقوم جمع کرنے میں ملوث کچھ نچلے درجے کے افراد کو سزائیں دی گئی ہیں۔'

تاہم اجلاس کے ارکان نے کالعدم رہنماؤں کے خلاف قانونی کارروائی اور سزاؤں کے عمل کے حوالے سے مزید اقدامات کا تقاضا کیا تھا جس پر پاکستانی وفد نے بتایا کہ 'ملکی عدالتیں اس حوالے سے کیسز کی سماعت مقامی قوانین کے تحت کر رہی ہیں۔'

پاکستانی وفد نے بتایا کہ ملکی قوانین میں کالعدم تنظیموں کے حوالے سے ترامیم کے ذریعے یہ ممکن بنایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی طرف سے کالعدم قرار دیے گئے ادارے اور افراد پاکستان کے قوانین کے تحت بھی پابندیوں کا شکار ہوں۔ اس کے علاوہ بینکوں میں بھی اصلاحات اور نئے قوانین کے تحت اس امر کو یقینی بنایا گیا ہے کہ کسی قسم کی مشکوک ٹرانزیکشن فوراً پکڑی جا سکے اور دہشت گردی کی مالی معاونت کا راستہ روکا جا سکے۔

میڈیا سے گفتگو  کرتے ہوئے معروف قانون دان عمران فضل گل ایڈووکیٹ نے کہا کہ پروفیسر حافظ محمد سعید اور پروفیسر ظفر اقبال کے خلاف اگرچہ کالعدم تنظیم سے تعلق اور پراپرٹیز رکھنے کے جرم میں گیارہ برس قید کی سزا سنائی گئی ہے، لیکن عدالت نے واضح طور پر یہ بھی قرار دیا ہے کہ حافظ محمد سعید و دیگر کے خلاف کسی قسم کی دہشت گردی کی معاونت اور غیر قانونی فنڈنگ کا کوئی الزام ثابت نہیں ہو سکا۔

محمد عمران گل ایڈووکیٹ نے کہا کہ پراسیکیوشن کی طرف سے مقدمات کی سماعت کے دوران جتنے بھی گواہ پیش کئے گئے وہ حافظ محمد سعید اور پروفیسر ظفر اقبال کے خلاف کسی طرح کا کوئی الزام ثابت نہیں کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلے کا تفصیل سے جائزہ لینے کے بعد جلد آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔

 یاد رہے کہ لاہور میں قائم انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے کالعدم تنظیم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کو دو مقدمات میں مجموعی طور پر 11 برس قید بامشقت کی سزا سنا دی ہے۔

حافظ سعید کے علاوہ ان کی تنظیم کے رہنما پروفیسر ظفر اقبال کو بھی انہیں دو مقدمات میں 11 برس قید کی سزا سنائی ہے۔