'پی ایس ایل 2020 ملک بھر میں کھیل کے فروغ کا سبب بنے گی'
لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل 2020 ملک بھر میں کھیل کے فروغ کا سبب بنے گی۔
ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کے پانچویں ایڈیشن کے آغاز میں چند روز باقی رہ گئے ہیں۔ ملک بھر میں موجود ایونٹ کے آغاز کے منتظر شائقین کرکٹ کا جوش اور جذبہ دیدنی ہے۔ 32 روزہ ایونٹ کے دوران ملک کے 4 مختلف شہروں کراچی، لاہور، ملتان اور راولپنڈی میں 34 میچز کھیلے جائیں گے۔
چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان کے مطابق ایچ بی ایل پی ایس ایل فائیو کا انعقاد ملک بھر میں موجود مداحوں کوکھیل سے جوڑنے کے ساتھ ساتھ ملک میں انٹرنیشنل میچز کو مستقل بنیادوں پر انعقاد کو بھی یقینی بنائے گا۔
چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے لیگ کے تمام میچز لاہور اور کراچی میں منعقد کروانا زیادہ آسان تھا مگر ہم اس کھیل کو ان دو شہروں تک محدود نہیں رکھناچاہتے۔
چیف ایگزیکٹیو پی سی بی نے کہا کہ ملک میں کرکٹ کے لیے زیادہ سے زیادہ وینیوز تیار کرنا چاہتے ہیں جس کے لیے ہمیں کھیل کو ملک کے کونے کونے تک پہنچانا ہے۔
وسیم خان نے کہا کہ ہم ملک بھر میں موجود شائقینِ کھیل تک کرکٹ کی رسائی ممکن بنانے کے لئے کوشاں ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہ اپنے ہیروز کو سامنے کھیلتا ہوا دیکھ سکیں۔
انہوں نے کہا کہ پی سی بی پشاور، ملتان، فیصل آباد اور حیدرآباد کرکٹ اسٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن کے سلسلے میں صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کرکام کررہا ہے، مگر یہاں بین الاقوامی کرکٹ میچوں کے لیے لاجسٹک اور ہوٹل سمیت دیگر بہترین سہولیات درکار ہیں۔
ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ نے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی سرگرمیاں ممکن بنانے میں اہم کردار اد ا کیا ہے۔ گزشتہ ایڈیشن کے دوران ایچ بی ایل پی ایس ایل کے 8 میچوں کےکراچی میں انعقاد کے بعد سری لنکا کرکٹ ٹیم نے محدود اور طویل طرز کی کرکٹ کے لیے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔
حال ہی میں سری لنکا اور بنگلادیش کی ٹیسٹ ٹیموں کی میزبانی کرنے والا پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم راولپنڈی اس مرتبہ 8 ایچ بی ایل پی ایس ایل میچوں کی میزبانی کررہا ہے۔ راولپنڈی میں ان 8 میچوں کا انعقاد اس لیے بھی اہم ہے کہ لیگ کے بعد اس وینیو کو جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کی میزبانی کرنی ہے۔
وسیم خان نے کہا کہ اس سیریز کے حوالے سے ابھی مشاورت جاری ہے تاہم امید ہے کہ رواں ماہ کے آخر میں ہم کسی مؤثر نتیجہ پر پہنچ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ سیریز کے حوالے سے ہمیں کرکٹ ساؤتھ افریقہ کے شعبہ سیکورٹی کے سربراہ کی آمد کا انتظار ہے، ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 2020 کے ابتدائی دنوں میں ان کی پاکستان آمد متوقع ہے، ان کے پاس مختلف مقامات کے لیے سیکورٹی پلان تیار ہیں۔
چیف ایگزیکٹو پی سی بی نے کہا کہ وہ اور جنوبی افریقی بورڈ دورہ کے حوالے سے مطمئن ہیں تاہم لاجسٹک اعتبار سے ہمیں اسے آسان اور مؤثر بنانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ کا دورہ بھارت 18 مارچ کو ختم ہوگا جبکہ ایچ بی ایل پی ایس ایل فائیو کا فائنل 22 مارچ کو شیڈول ہے۔ لہٰذا مہمان ٹیم کا بھارت سے جنوبی افریقہ جانا اور پھر پاکستان آنا ممکن نہیں ہوگا، اس لیے ہمیں سوچنا ہے کہ آیا وہ 6 سے 8 روز متحدہ عرب امارات میں رُکیں جہاں ہم انہیں پریکٹس کے لیے سہولیات فراہم کریں یا پھر انہیں براہ راست پاکستان بلایا جائے اور وہ پھریہاں ہی ٹریننگ کریں۔
وسیم خان نے کہا کہ لاہور اور کراچی کے وینیوز کی دستیابی محدود ہے کیونکہ ہم اپنی بیشتر کرکٹ بھی انہی مقامات پر کھیل رہے ہیں اور اس وجہ سے وہاں کی وکٹ بھی متاثر ہورہی ہے، اس صورتحال میں ہمیں راولپنڈی کا مقام دستیاب ہے۔
چیف ایگزیکٹو پی سی بی نے کہا کہ ان کے خیال میں وہاں تین میچز کھیلنا مفید ہوگا، انہوں نےجنوبی افریقہ کو راولپنڈی بطور وینیو تجویز کیا ہے اور مہمان بورڈ اس تجویز پر راضی ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے گزشتہ ماہ نئی کرکٹ کمیٹی کا اعلان کیا تھا۔ اقبال قاسم کی سربراہی میں کمیٹی کا پہلا اجلاس 19 فروری کو کراچی میں ہوگا۔اس حوالے سے کمیٹی نے قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ مصباح الحق اور ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ کو اجلاس میں طلب کیا ہے۔
اس سلسلے میں چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان کا کہنا ہے کہ مصباح الحق کی کمیٹی سے علیحدگی کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے کرکٹ کمیٹی کی تشکیلِ نو کی گئی ہے، محسن حسن خان کے مستعفی ہونے کے بعد انہوں نے کمیٹی کی سربراہی سنبھالی مگر کسی بھی ادارے کے چیف ایگزیکٹو کا ایسی کمیٹی کا سربراہ بننا کوئی خوش آئند امر نہیں ہوتا۔
وسیم خان نے کہا کہ اگر کمیٹی میں شامل چار سے پانچ افراد کا تعلق پی سی بی سے ہو تو وہ کمیٹی آزاد تصور نہیں کی جائے گی لہٰذا میں یہ فیصلہ کرچکا تھا کہ مجھے زیادہ دیر یہ عہدہ نہیں رکھنا، اب ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ ذاکر خان کمیٹی کے اجلاس کا انتظام کیا کریں گے اور میں وہاں بطور غیرفعال رکن کمیٹی اجلاس میں شرکت کروں گا۔
چیف ایگزیکٹو پی سی بی نے کہا کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 کے آغاز سے ایک روز قبل منعقدہ اجلاس میں مصباح الحق شرکت کریں گے، اس دوران مصباح الحق کمیٹی کو قومی کرکٹ ٹیم کے انتخاب کا عمل واضح کرنے کے ساتھ ساتھ آسٹریلیا میں قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی پر بریفنگ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں ڈائریکٹر ڈومیسٹک پی سی بی ہارون رشید ڈومیسٹک کرکٹ پر خصوصی بریفنگ دیں گے جبکہ اس دوران اجلاس میں پی سی بی کو اینڈی اٹکنسن کی جانب سے فراہم کردہ رپورٹ پیش کی جائے گی جس کے بعد ملک میں پچز کے معیار میں بہتری لانے کے لیے سفارشات تیار کی جائیں گی۔
وسیم خان نے کہا کہ کرکٹ کمیٹی ایک مشاورتی کمیٹی ہے، جس کی ذمہ داری چیئرمین پی سی بی کو کرکٹ معاملات پر پختہ سفارشات فراہم کرنا ہے۔ دوسری جانب چیئرمین پی سی بی بھی ان سفارشات کو سنجیدگی سے لیں گے کیونکہ یہ کمیٹی تجربہ کار افراد پر مشتمل ہے۔
Comments are closed on this story.