Aaj News

منگل, دسمبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Akhirah 1446  

ممتاز قانون دان عاصمہ جہانگیر کی آج دوسری برسی منائی جارہی ہے

شائع 11 فروری 2020 07:18am
فائل فوٹو

کراچی:ممتاز قانون دان عاصمہ جہانگیر کی آج دوسری برسی منائی جارہی ہے،انہیں ناصرف قانون دان بلکہ حقوقِ انسانی کی علمبردار کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔

 انسانی حقوق کی علمبردار اور ممتاز قانون دان عاصمہ جہانگیر 27 جنوری 1952 کو لاہور میں پیدا ہوئیں ،انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی، 1980 میں لاہور ہائی کورٹ اور 1982 میں سپریم کورٹ سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا،وہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی پہلی خاتون صدربھی منتخب ہوئیں۔

عاصمہ جہانگیر کا نام ملکی سیاست کے افق پر بہت چھوٹی عمر میں ہی سامنے آ گیا جب دسمبر 1972 میں ان کے والد ملک غلام جیلانی کو اس وقت کے فوجی آمر یحییٰ خان کی حکومت نے مارشل لا قوانین کے تحت حراست میں لے لیا تھاجس پرعاصمہ جہانگیر نے اپنے والد کی رہائی کیلئےلاہور ہائیکورٹ میں پٹیشن دائرکی،جنرل ضیاالحق کے دور حکومت میں وہ جیل بھیجی گئیں اور جنرل پرویز مشرف کی حکومت نے بھی انہیں نظربند کیا۔

عاصمہ جہانگیر نے عدلیہ بحالی کی تحریک میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا،انہوں نے ہیومن رائٹس کمیشن اور ویمنز ایکشن فورم کی بنیاد بھی رکھی۔

عاصمہ جہانگیر کو پاکستان میں ہلالِ امتیاز اور ستارہ امتیاز سے نوازا گیا جب کہ اقوام متحدہ نے سال 2018 کیلئے انسانی حقوق سے متعلق ایوارڈ مرحومہ کے نام کی،اس کے علاوہ عاصمہ جہانگیر کو 1995 میں رامون میگ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا، اس ایوارڈ کو ایشیا کا نوبل انعام بھی تصور کیا جاتا ہے۔

عاصمہ  جہانگیر فروری2018کودل کا دورہ پڑنے سے 66 برس کی عمر میں انتقال کرگئیں تھیں۔