امریکی صدر کے سامنے ہی ان کے خطاب کی کاپی پھاڑ دی گئی
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ جے ٹرمپ نے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کے موقع پر ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی سے ہاتھ نہ ملایا جس پر غصہ میں آکر نینسی پیلوسی نے امریکی صدر کے خطاب کی کاپی پھاڑ دی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جب خطاب کرنے آئے تو انہوں نے نائب صدرمائیک پینس اور اسپیکر ایوان نمائندگان نینسی پیلوسی کو خطاب کی کاپیاں پیش کیں۔
اس دوران جب نینسی پیلوسی نے ڈونلڈ ٹرمپ سے ہاتھ ملانے کے لیے اپنا ہاتھ آگے بڑھایا تو ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں نظر انداز کرتے ہوئے ان سے ہاتھ نہ ملایا۔
اس پر نینسی پیلوسی کو شدید شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا اور انہیں شدید غصہ آیا۔ جس کے بعد نینسی پیلوسی نے ڈونلڈ ٹرمپ کو اسٹیسٹ آف دی یونین خطاب کی دعوت دی۔
نینسی پیلوسی نے امریکی صدر کا مکمل خطاب سنا، امریکی صدر کے خطاب کے دوران اہم مواقع پر امریکی نائب صدر مائیک پینس اپنی نشست سے کھڑے ہو کر تالیاں بجاتے رہے، تاہم نینسی پیلوسی اپنی نشست سے نہ اٹھیں اپنی نشست پر ہی بیٹھی تالیاں بجاتی رہیں۔
مائیک پینس نے امریکی صدر کے خطاب کی کاپی کو کھولا ہی نہیں تاہم نینسی پیلوسی نے شروع سے ہی امریکی صدر کے خطاب کی کاپی کو کھول لیا تھا اور وہ مسلسل ورق گردانی کرتی رہیں۔
تاہم جب امریکی صدر نے اپنا خطاب ختم کیا اور اپنے آخری الفاظ ادا کیے تو نینسی پیلوسی نے امریکی صدر کے خطاب کی کاپی کے تمام اوراق کو اکٹھا کیا اور پھاڑ کر پھینک دیا ۔ امریکی صدر تقریر کے اختتام پر بھی نینسی پیلوسی سے ہاتھ ملائے بغیر ہی روانہ ہو گئے۔
تقریب کے اختتام پر نینسی پیلوسی نے کانگریس کے مشترکہ اجلاس کے خاتمہ کا اعلان کیا۔
Comments are closed on this story.