Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

تاریخ کے سب سے بڑے میچ فکسنگ اسکینڈل کا مرکزی کردار مشکل میں

اپ ڈیٹ 04 فروری 2020 07:30am

لندن: دنیائے کرکٹ کی تاریخ کے سب سے بڑے میچ فکسنگ اسکینڈل کا مرکزی کردار سنجیو چاولہ بڑی مشکل میں پھنس گیا۔

میل آن لائن کے مطابق 2000ء میں جنوبی افریقا کی ٹیم کے دورہ بھارت کے دوران میچ فکسنگ اسکینڈل منظرعام پر آیا تھا۔

اس اسکینڈل میں جنوبی افریقا کے آنجہانی کرکٹر ہینسی کرونیے بھی ملوث تھے جنہیں جواریوں نے بھاری رشوت دی تھی۔

اس میچ فکسنگ اسکینڈل کا مرکزی کردار برطانوی شہری سنجیو چاولہ تھا۔ اسے برطانیہ میں گرفتار بھی کیا گیا لیکن گزشتہ چار سال سے وہ اپنی بھارت حوالگی کے خلاف قانونی جنگ لڑ رہا تھا جو اب وہ ہار گیا ہے۔

Businessman Sanjeev Chawla (pictured) was spotted wandering near his £1million six-bedroom property in Temple Fortune, north London. The bookie has spent the past four years fighting attempts to be extradited to his native India after becoming the center of cricket's biggest ever match-fix Indian Bookie Sanjeev Chawla

رپورٹ کے مطابق بالآخر برطانوی کورٹ آف اپیل نے فیصلہ سنا دیا ہے کہ سنجیو چاولہ کو بھارت کے حوالے کر دیا جائے۔

اب بھارتی پولیس برطانیہ پہنچے گی اور سنجیو چاولہ کو واپس بھارت لائے گی جہاں اس کے خلاف اس 20 سال پرانے اسکینڈل میں مقدمے کی کارروائی شروع ہو گی۔

سنجیو چاولہ ساﺅتھ ایسٹ لندن کے علاقے کیننگٹن میں کیٹرنگ کا کاروبار کرتا ہے اور لندن میں ہی 10 لاکھ پاﺅنڈ مالیت کے عالیشان گھر میں رہتا ہے۔

اس میچ فکسنگ سکینڈل دوسرے بڑے کردار ہینسی کرونیے کی 2002ء میں ایک فضائی حادثے میں موت واقع ہوگئی تھی۔

Police in the country tapped and taped phone calls between Chawla and the then South African cricket captain Hansie Cronje (pictured after winning the Test match series in 2000) during which One-Day and Test matches against India were discussed South African cricket captain Hansie Cronje

انہوں نے تحقیقاتی کمیشن کے سامنے اس اسکینڈل کا اعتراف کرلیا تھا۔ اس اسکینڈل میں کتنا جُوا کھیلا گیا اس حوالے سے حتمی اعداد سامنے نہیں آسکے، لیکن تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ سنجیو چاولہ اور دیگر جواریوں نے اس اسکینڈل میں اربوں روپے کمائے تھے۔

اب سنجیو چاولہ کے پاس مزید اپیل کا حق نہیں ہے۔ عدالت کی طرف سے حتمی آرڈرز آنے کے بعد 28 دن کے اندر اسے بھارت کے حوالے کر دیا جائے گا۔