Aaj News

ہفتہ, نومبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Awwal 1446  

اکتیس انگلیوں والی خاتون "ڈائن" قرار، شہری خوفزدہ

شائع 01 فروری 2020 05:30am

بھارتی ریاست اوڈیشا میں زائد انگلیوں کا عالمی ریکارڈ توڑنے والی خاتون کو توہم پرست پڑوسیوں نے ڈائن قرار دے دیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست اوڈیشا میں رہائش پذیر 63 سالہ کماری نائیک کی 31 انگلیاں ہیں اور ان کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کیا گیا تھا۔

A woman has told how her neighbours think she is a witch - because she was born with 19 toes and 12 fingers. See SWNS story SWOCtoes. Kumar Nayak, 63, from the Ganjam district in Odisha, India, who was born with the defect, has no money to fund her treatment and is forced to stay inside her residence due to her more than usual number of fingers and feet which are reminiscent to that of an elephant.

کماری نے 2014 میں 28 انگلیوں کا عالمی ریکارڈ بنانے والی بھارتی خاتون دیویندرا ستھر کا ریکارڈ توڑا ہے۔

اوڈیشا کے گنجان آباد ضلع سے تعلق رکھنے والی کماری کا دعویٰ ہے کہ ظالم پڑوسیوں نے انہیں ڈائن کا نام دیا ہے اور گلی میں اس کو دیکھ کر دور بھاگ جاتے ہیں۔

A woman has told how her neighbours think she is a witch - because she was born with 19 toes and 12 fingers. See SWNS story SWOCtoes. Kumar Nayak, 63, from the Ganjam district in Odisha, India, who was born with the defect, has no money to fund her treatment and is forced to stay inside her residence due to her more than usual number of fingers and feet which are reminiscent to that of an elephant.

کماری کا کہنا تھا کہ میں اس عیب کے ساتھ پیدا ہوئی تھی اور میرے ساتھ ایسا سلوک رکھا جاتا ہے کیونکہ ہم ایک غریب گھرانے سے ہیں اب مجھے اس حالت میں رہتے ہوئے 63 سال ہوچکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق خاتون کے پڑوسی جو توہم پرستی پر یقین رکھتے ہیں، کماری کو کہتے ہیں تم ایک جادوگرنی ہو مجھ سے دور رہو، کچھ پڑوسی کبھی کبھی میری حالت دیکھنے آجاتے ہیں لیکن مدد نہیں کرتے۔

A woman has told how her neighbours think she is a witch - because she was born with 19 toes and 12 fingers. See SWNS story SWOCtoes. Kumar Nayak, 63, from the Ganjam district in Odisha, India, who was born with the defect, has no money to fund her treatment and is forced to stay inside her residence due to her more than usual number of fingers and feet which are reminiscent to that of an elephant.

خاتون کا مزید کہنا تھا کہ مجھے گھر کے اندر ہی رہنے پر مجبور کیا جاتا ہے کیونکہ میرے ساتھ جس طرح کا برتاؤ کیا جاتا ہے وہ مجھے اچھا نہیں لگتا۔

کماری کی حالت سے واقف ایک پڑوسی کا کہنا تھا کہ یہ ایک چھوٹا سا گاؤں ہے اور یہاں کے لوگ اندھے عقائد میں مبتلا ہیں۔

غربت کا شکار خاتون کا کہنا تھا کہ ان کے پاس علاج معالجے کے لیے رقم نہیں ہے اور وہ اپنے گھر میں ہی رہنے پر مجبور ہیں۔