افغان حکومت کی بھارت سے اپنی فوج افغانستان میں تعینات کرنے کی درخواست
کابل: افغان حکومت نے بھارت سے افغانستان میں اپنی فوج تعینات کرنے کی درخواست کر دی۔
امریکا اور طالبان امن معاہدہ ہونے کی صورت میں اقتدار چھن جانے سے خوفزدہ اشرف غنی حکومت اور این ڈی ایس مدد کیلئے بھارت کی منتیں کرنے لگے۔
افغان حکومت اور خفیہ اداروں کو خدشہ ہے کہ امریکا طالبان امن معاہدہ ہونے کی صورت میں ان سے حکومت اور تمام اختیارات چھن جائیں گے۔
اس تمام صورتحال میں افغان نے بھارت سے باقاعدہ مدد طلب کر لی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس سلسلے حال ہی میں افغانستان کے قومی سلامتی کے مشیر حمداللہ محب نے بھارت کا خصوصی دورہ کیا تھا۔
اس دورے کے دوران حمداللہ محب نے بھارتی حکام سے درخواست کی کہ بھارت اپنی فوج افغانستان میں تعینات کرکے انہیں تحفظ فراہم کرے۔
افغان قومی سلامتی کے مشیر نے کہا کہ بھارت اپنی بریگیڈ یا ڈویژن افغانستان میں تعینات کرے۔ تاہم اس حوالے سے بھارتی حکومت نے فی الحال کوئی فیصلہ نہیں سنایا۔
واضح رہے کہ افغانستان کی سیاسی حکومت اور خفیہ ایجنسیاں خاص کر این ڈی ایس ہمیشہ سے بھارت نواز رہی ہیں اور پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوئی کوشش ہاتھ سے جانے نہیں دیتیں۔
اب تیزی سے خطے کے تبدیل ہوتے حالات نے افغان حکومت اور خفیہ ایجنسیوں کو اپنے مستقبل کیلئے فکر مند کر دیا ہے اور اسی باعث یہ اب بھارت سے باقاعدہ عسکری مدد مانگنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
دفاعی معاملات پر نظر رکھنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ بھارت ایک ڈرپوک ملک ہے جو پاکستان کیخلاف چھپ کر وار تو کر سکتا ہے لیکن ایک جنگ زدہ علاقے میں اپنی نکمی فوج کو بھیجنے کی غلطی نہیں کرے گا۔ ایسا کرنے سے بھارت کی نکمی فوج دنیا کے سامنے مزید ایکسپوز ہو جائے گی۔
Comments are closed on this story.