پولیس سروس ميں واپسی کیلئے راؤ انوار کے دستاویزات جمع
کراچی: سابق ایس ایس پی راؤ انوار نے پولیس سروس ميں واپسی کے لیے محکمہ داخلہ سندھ میں دستاویزات جمع کرا دیں۔
نقيب اللہ قتل کيس کے مرکزی ملزم اور سابق ايس ايس پی ملير راؤ انوار نے درخواست میں مؤقف اپنايا کہ پولیس کا ملازم ہوں، ریٹائر ہوا اور نہ ریٹائرمنٹ کا نوٹیفیکشن جاری ہوا۔
مؤقف میں مزید کہا گیا کہ معطلی کے دوران ریٹائرمنٹ کا نوٹیفیکشن نہیں ہوسکتا۔ جتنا عرصہ معطل رہا اُتنی ہی سروس کرنے کی اجازت دی جائے۔
راؤ انوار نے سیکرٹری داخلہ سندھ عثمان چاچڑ سے ملاقات کی اور کہا کہ اُن خلاف اب تک کوئی الزام بھی ثابت نہیں ہوا ہے۔
واضح رہے کہ جنوری سال 2018 میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤانوار نے نقیب اللہ کو تین ساتھیوں سمیت پولیس مقابلے میں ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا اور نقیب اللہ کا تعلق شدت پسند تنظیموں داعش اور لشکرجھنگوی سے ظاہر کیا تھا۔ تاہم عدالت نے نقیب اللہ محسود کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے ان پر دائر تمام مقدمات خارج کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
گزشتہ برس مارچ میں کراچی میں انسداد دہشتگردی کی عدالت نے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار اور دیگر افراد پر نقیب اللہ محسود کے قتل کی فرد جرم عائد کی تھی جبکہ راؤ انوار سمیت تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا تھا۔
Comments are closed on this story.