سینئر صحافی ارشد شریف نے وزیراعظم سے انتہائی مشکل سوال پوچھ لیا
کراچی: سینئر صحافی ارشد شریف نے وزیراعظم پاکستان عمران خان سے انتہائی مشکل سوال پوچھ لیا۔
وزیراعظم عمران خان کے دورہ ڈیووس کو دوستوں کی جانب سے اسپانسر کئے جانے کی خبروں پر ارشد شریف نے بھی سوال اٹھا دیا۔
سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا عمران خان نے حلف اٹھایا تھا کہ اپنے ذاتی مفاد کو اپنے سرکاری کام یا اپنے سرکاری فیصلوں پر اثر انداز نہیں ہونے دوں گا۔
ارشد ملک نے سوال اٹھایا کہ عمران خان نے ڈیووس کا دورہ نجی حیثیت میں کیا تھا یا بطور وزیراعظم؟
ان کا سوال تھا کہ پاکستان کے وزیراعظم کے سرکاری دورے کا خرچ دوست کیسے اُٹھا سکتے ہیں، کیا یہ حلف کی خلاف ورزی نہیں؟
PM’s oath: “That I will not allow my personal interest to influence my official conduct or my official decision.”
Did #PMIK represent #Pakistan @Davos in #WEF2020 in personal capacity or as PM?How PM of Pakistan’s OFFICIAL visit can be sponsored by Friends? Oath violation? https://t.co/W5SCOqAtT1 pic.twitter.com/2rrfSwKEab— Arshad Sharif (@arsched) January 26, 2020
اپنے سلسلہ وار ٹویٹس میں انہوں نے لکھا کہ جب طاقتور سیاست دانوں کے دوست مڈل مین بن جائیں تو اسے کرپشن بذریعہ پراکسی کہتے ہیں۔
The cheap sponsorship of political figures by “FRIENDS” results in benefits of billions to companies of FRIENDS. That’s called #CorruptionByProxy !
Milking poor #Pakistanis to benefit an elite group of rich friends is the new formula in town! https://t.co/Cll2CAwgGe— Arshad Sharif (@arsched) January 26, 2020
انہوں نے مزید لکھا کہ کے الیکٹرک میں اکرام سہگل کی مداخلت کتنی ہے؟ کیا وزیراعظم عمران خان نے دوستوں کے اس سستے سفر کی قیمت میں کے ای کے اربوں کے بقایا جات سے اپنے دوست کی جان چھڑنے کیلئے کوئی مدد کی ہے؟
#CorruptionByProxy :When friends of powerful political figures position themselves as middlemen. What was/is #IkramSehgal ‘s involvement with #KE ?Did #PMIK try to write off Billions outstanding dues of #KE to bail out a friend? The cost of cheap travels by friends? pic.twitter.com/W6WmGfao53
— Arshad Sharif (@arsched) January 26, 2020
Comments are closed on this story.