آئی سی سی ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کیلئے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان
لاہور: قومی خواتین کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی نے آئی سی سی ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2020 کیلئے 15 رکنی قومی خواتین کرکٹ اسکواڈ کا اعلان کردیا ہے۔ ٹیم سے سابق کپتان اور تجربہ کار کھلاڑی ثناء میر کو ڈراپ کردیا گیا ہے۔ ایونٹ 21 فروری سے 8 مارچ تک آسٹریلیا میں کھیلا جائے گا۔
اسکواڈ کا انتخاب انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک کرکٹ میں خواتین کھلاڑیوں کی حالیہ کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعدکیا گیا ہے۔
عروج ممتاز کی سربراہی میں کام کرنے والی نیشنل ویمنز سلیکشن کمیٹی نے انگلینڈ ویمنز کرکٹ ٹیم کے خلاف منتخب کردہ اسکواڈ میں 3 تبدیلیاں کی ہیں۔
ناہیدہ خان، رامین شمیم اور عائشہ ظفر کی جگہ منیبہ علی، عائشہ نسیم اور ایمن انور کو میگا ایونٹ کیلئے 15 رکنی اسکواڈ میں شامل کرلیا گیا ہے۔
پاکستان کو انگلینڈ کے خلاف سیریز میں 0-3 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ تین رکنی سلیکشن کمیٹی کے دیگر اراکین میں مرینہ اقبال اور اسماویہ اقبال شامل ہیں۔
منتخب کردہ قومی خواتین اسکواڈ کی اوسط عمر 24 اعشاریہ 8 ہے جو مستقبل کےحوالے سے سلیکٹرز کی سوچ اور منصوبہ بندی کی مکمل عکاسی کرتی ہے۔
قومی اسکواڈ میگا ایونٹ میں شرکت کیلئے 31 جنوری کو آسٹریلیا روانہ ہوگا۔ قومی خواتین کرکٹ ٹیم ایونٹ سے قبل ویسٹ انڈیز ویمنز کرکٹ ٹیم کے خلاف تین وارم اپ میچز 7، 9 اور 11 فروری کو کھیلے گی تاہم روانگی سے قبل قومی خواتین کرکٹ ٹیم کا 8 روزہ تربیتی کیمپ 23 سے 30 جنوری تک حنیف محمد ہائی پرفارمنس سینٹر کراچی میں جاری رہے گا۔
پندرہ رکنی اسکواڈ میں بسمہ معروف (کپتان)، ایمن انور، عالیہ ریاض، انعم امین، عائشہ نسیم، ڈیانا بیگ، فاطمہ ثناء، ارم جاوید، جویریہ خان، منیبہ علی، ندا ڈار، عمیمہ سہیل، سعدیہ اقبال، سدرہ نواز (وکٹ کیپر) اور سیدہ عروب شاہ شامل ہیں۔
قومی ٹیم کے آفیشلز میں سید اقبال امام (ہیڈ کوچ)، سلیم جعفر (بولنگ کوچ)، عامر اقبال (فیلڈنگ کوچ)، جمال حسین (اسٹرینتھ اینڈ کنڈیشنگ کوچ)، ڈاکٹر رفعت اصغر گل (فزیو)، عائشہ جلیل (منیجر) اور زبیر احمد (اینالسٹ) شامل ہیں۔
منیبہ علی نے آخری مرتبہ نومبر 2018 میں پاکستان کی نمائندگی کی تھی۔ بائیں ہاتھ کی بلے باز نے حالیہ قومی ٹی ٹوئنٹی ویمنز ٹورنامنٹ کی 5 اننگز میں 58 سے زائد کی اوسط کے ساتھ 292 رنزبنائے۔
ایونٹ میں ایک سنچری اور تین نصف سنچریاں اسکور کرنے والی منیبہ علی کو ٹورنامنٹ میں عمدہ کارکردگی کی بنیادپر قومی اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔
جارحانہ مزاج عائشہ نسیم کو ٹاپ آرڈر میں ہارڈ ہٹنگ کی بنیاد پر قومی خواتین اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔
ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والی دائیں ہاتھ کی بلے باز نے حالیہ ٹورنامنٹ میں 206 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ 64 رنز اسکور کئے۔
میڈیم فاسٹ بولر ایمن انور نے ڈومیسٹک ٹورنامنٹ کے پانچ میچوں میں 7 اعشاریہ 68کی اوسط سے 4 وکٹیں حاصل کیں۔ایمن انورکی خصوصیت میچ کے دوران نئی گیند سے بولنگ کرنا ہے۔
دائیں ہاتھ کی بولر نے آخری مرتبہ فروری 2019 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف قومی خواتین ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کی تھی۔
چیئر آف نیشنل ویمنز سلیکشن کمیٹی عروج ممتاز کا کہنا ہے کہ میگا ایونٹ کےلیے اسکواڈ کی تشکیل آسان مرحلہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ اسکواڈ کا انتخاب خواتین کھلاڑیوں کی بین الاقومی اور قومی کرکٹ میں حالیہ کارکردگی کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔
چیئر آف نیشنل ویمنز سلیکشن کمیٹی نے کہا کہ اسکواڈ سے ڈراپ ہونے والی کرکٹرز دلبرداشتہ ہونے کی بجائے مزید محنت کرکے ایک بار پھر اسکواڈ میں واپس آسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے15 سالہ عائشہ نسیم کا انتخاب دیگر نوجوان کرکٹرز کے لیے حوصلے کا سبب بنے گا۔
عروج ممتازنے کہاکہ اس کے علاوہ سلیکٹرز نے بنگلہ دیش کے خلاف سیریز سے لے کر اب تک قومی خواتین کرکٹ ٹیم کی مستقل رکن اور ڈومیسٹک کرکٹ میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی کرکٹرز کو اسکواڈ میں شامل کیا ہے۔
عروج ممتاز نے کہا کہ میگا ایونٹ کے لیے 15 رکنی اسکواڈ کا انتخاب کرتے وقت آسٹریلیا کی کنڈیشنز کو پیش نظر رکھا گیا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ منتخب کردہ قومی اسکواڈ میں نئے اور سینئر کھلاڑیوں کو مناسب نمائندگی دی گئی ہے۔
چیئرآف نیشنل ویمنز سلیکشن کمیٹی کا کہنا ہےکہ ثناء میر کی عدم موجودگی کے باوجود قومی خواتین اسکواڈ میں تجربہ کار کھلاڑی شامل ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ شاندار انداز میں پاکستان کی خدمت کرنے والی ثناء میر ملک میں موجود کئی خواتین کرکٹرز کے لیے آئیڈیل کی حیثیت رکھتی ہیں۔
عروج ممتاز نے کہا کہ قومی خواتین ٹی ٹونٹی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی میں بہتری آرہی ہے مگربدقسمتی سے ثناء میر کی حالیہ کارکردگی متاثر کن نہیں رہی، لہٰذا سلیکشن کمیٹی کے نزدیک یہ ایونٹ نئی خواتین کرکٹرز کے لیے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے کا بہترین موقع ثابت ہوسکتا ہے۔
قومی خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتان بسمہ معروف کا کہنا ہےکہ ہم طویل مشاورت کے بعدآئی سی سی ویمنز ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کے لیے ایک بہترین اسکواڈ تشکیل دینے میں کامیاب رہے۔
بسمہ معروف نے کہا کہ ثناء میرکومیگا ایونٹ کے لیے ڈراپ کرنا ایک مشکل فیصلہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اسکواڈ میں ثناء میر کی شمولیت کی خواہشمند تھیں جس پر سلیکشن کمیٹی اور ان میں طویل مشاورت ہوئی۔
قومی خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتان نے کہا کہ ہمیں ثناء میر اور عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ایمرجنگ کرکٹرمیں سے کسی ایک کو چننا تھااور وہ اس سلسلے میں اکثریتی فیصلے کا احترام کرتی ہیں۔انہیں امید ہےکہ ثناء میر اسی جوش و جذبے کے ساتھ مستقبل میں بھی پاکستان ویمنز کرکٹ کی خدمت کرتی رہیں گی۔
قومی خواتین کرکٹ ٹیم میگاایونٹ کے گروپ بی کا حصہ ہے۔ گروپ میں شامل دیگر ٹیموں میں انگلینڈ، جنوبی افریقہ، تھائی لینڈ اور ویسٹ انڈیز شامل ہیں۔
پاکستان ایونٹ میں اپنا پہلا میچ 26فروری کو ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے گا۔ قومی خواتین کرکٹ ٹیم 28 فروری کو انگلینڈ ، یکم مارچ کو جنوبی افریقہ اور 3 مارچ کو تھائی لینڈ کےخلاف میدان میں اترے گی۔
Comments are closed on this story.