یہ پڑھنے کے بعد آپ دوپہر کا کھانا ہر گز نہیں چھوڑیں گے
ویسے تو بچوں کے لئے ہر دو گھنٹے بعد کھانا بیحد اچھا ہوتا ہے کیونکہ دن بھر کھیلتے رہنے کی وجہ سے انہیں بڑے لوگوں کے حساب سے زیادہ کھانا کھانے کی ضرورت ہوتی ہے، اور تقریبا تمام بچے کھانا کھانے میں بیحد چور ہوتے ہیں۔ ناشتہ بچوں کی نگہداشت میں بہت اہمیت کا حامل ہے۔ مگر اس کے ساتھ ساتھ دوپہر کا کھانا کھانا بھی بیحد مفید ہے۔
ایک تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو بچے دوپہر کا کھانا نہیں کھا تے کئی طرح کے وٹامنز اور منرلز کی کمی کا شکار رہتے ہیں ۔تحقیق کاروں نے اسکول جانے والے چارہزار آٹھ سو بچوں کی غذائیت کا مطالعہ کیا ان میں سات سے بیس فیصد بچے ایسے تھے جو ہفتے میں ایک دن دوپہر کا کھا نا نہیں کھاتے تھے۔۔دوپہرکا کھا نا بچوں کی غذائی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ بطورخاص وٹامن اے اور ڈی جو چکنائی کو ہضم کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں منرلز جیسے کیلشیم،فاسفورس اور میگنیشیم جو صحت مند ہڈیوں کے لئے حد درجہ اہمیت کے حامل ہیں
اس سے قبل کی جانے والی تحقیق میں صرف ناشتہ نہ کرنے والے بچوں کا مطالعہ کیا گیا تھا مگرکسی نے یہ جاننے کی کوشش نہیں کی دوپہر کا کھانا نہ کھا نے کے کیا اثرات ہوتے ہیں۔ ایلیسن ایلڈرگ جن کا تعلق سوئیزرلینڈ سے ہے انہوں نے اپنی حالیہ تحقیق میں یہ بات ثابت کر دی ہے کہ دوپہر کا کھانا بچوں کی نگہداشت میں بیحد اہم کردار ادا کرتا ہے ایلڈرگ اور ان کے ساتھی اس نتیجے کا حل چاہتے ہیں تھے کہ بچے کھانا کیوں نہیں کھاتے۔ اسی لئے انہوں نے ایک سروے کے ذریعے ساری معلومات حاصل کرلی۔
اس سروے سے معلوم ہوا کہ چارسے آٹھ سال کی عمر کے بچے سات فیصد،نو سے تیرہ سال کے سولہ فیصد اور چودہ سے اٹھارہ سال کے سترہ فیصد بچے ہفتے میں ایک یہ دو باردوپہر کا کھا نا نہیں کھا تے تھے۔ ان میں وٹامن اے ،ڈی،ای،اوربنیادی منرلز کی کمی پائی گئی اور ساتھ ہی پروٹین،فائبراور چکنائی کی مقدار بھی کم تھی۔ مگر چینی اور دوسرے اجزاءکی مقدار لنچ کرنے والے بچوں کے برابر تھی۔یہ بات حیران کن ہے کہ دوپہر کا کھانا نہ کھانے والوں میں بچے اور نوجوانوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔
ایلڈریگ کا کہنا ہے مستقبل میں آپ کی مجموعی صحت کا انحصار اس بات ہے کہ آپ نے بچپن میں کس طرح کی غذا استعمال کی اس لحاظ سے بچپن کا دور انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ یہاں والدین بچوں کے لئے ذائقہ دار کھانے بنا کران کو کھانے کی ترغیب دے کر ایک اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ دوپہر کا کھانا نہ صرف آپ کی بھوک کو بڑھاتا ہے بلکہ آپ کے نظام ہاضمہ کو بھی تیز کرتا ہے۔
جو بچے اسکول میں لنچ نہیں کرتے اور کئی گھنٹے خالی پیٹ رہنے کے بعد کچھ سنیکس کھا لیتے ہیں اور گھرآکر رات کا کھانا کھاتے ہیں وہ اپنی پڑھائی پرتوجہ نہیں دے پاتے اور کچھ بچے تو ایسے ہیں جو ناشتہ نہیں کرتے اور اپنا پہلا کھانا گھر آکر کھاتے ہیں۔
دن میں ایک یہ دو مرتبہ کھانے سے بچوں میں وہ غذائی ضروریات پوری نہیں ہوتی جو ان کی صحت کے لئے ضروری ہے۔اسکول جانے سے پہلے بچوں میں ایک بھر پور ناشتہ کی عادت ڈالیں ایسے کھانے جوجلد تیار ہوجائے اورغذائیت سے بھرپورہو جیسے سیریلس،کم چکنائی والا دودھ، دہی، سیریل بار، پھل اور سبزیوں کی اسمودی، انڈے، پنیر، چکن سینڈوچ، پینٹ بٹر، ڈبل روٹی اور جیلی وغیرہ شامل ہیں۔
Comments are closed on this story.