Aaj News

بدھ, دسمبر 25, 2024  
22 Jumada Al-Akhirah 1446  

اسرائیلی وزیر اعظم بوکھلاہٹ کا شکار، بڑا اعلان کردیا

اپ ڈیٹ 07 جنوری 2020 08:30am

تل ابیب: ایران کی اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی دھمکی کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے ہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم نے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کو مکمل طور پر امریکا کا اپنا معاملہ قرار دے دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو اس معاملے میں نہ گھسیٹا جائے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نے سکیورٹی کابینہ کے اجلاس میں یہ بات واضح کی ہے کہ 3 جنوری کو بغداد ایئرپورٹ پر ہونے والے فضائی حملے میں اسرائیل کا کوئی ہاتھ نہیں، نہ ہی اسرائیل کے ساتھ اس معاملے پر کوئی بات چیت کی گئی تھی، فضائی حملے کا فیصلہ امریکا کا اپنا تھا جس میں اسرائیل کا کوئی ہاتھ نہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم نے ایرانی حکام کے دھمکیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اسرائیل کو اس معاملے میں مت گھسیٹا جائے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے سیکیورٹی کابینہ کے اجلاس میں وزراء کو جنرل قاسم سلیمانی کے معاملے سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزراء اس معاملے سے دور رہیں کیونکہ یہ امریکا کا اپنا معاملہ ہے اس میں اسرائیل کا کوئی ہاتھ نہیں۔

واضح رہے کہ پاسداران انقلاب کے سابق سربراہ محسن رضائی نے کہا تھا کہ اگر امریکا نے ایران پر حملہ کیا تو اسرائیلی شہروں حائفہ اور تل ابیب کو راکھ میں بدل کر رکھ دیں گے۔

پاسداران انقلاب کے سابق سربراہ نے ٹرمپ کی دھمکی کے جواب میں کہا کہ ٹرمپ کہتے ہیں کہ ایران نے بدلہ لیا تو امریکا حملہ کرے گا۔

انہوں نے ٹرمپ کی دھمکی کے بعد واضح الفاظ میں کہا تھا کہ ایران پر حملہ کیا گیا تو اسرائیل کو دنیا کے چہرے سے مٹا کر رکھ دیں گے۔