آزمائش سے نکل کر قوم مضبوط ہوتی ہے،عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قوموں کے اوپر مشکل وقت آتے ہیں، آزمائش سے نکل کر قوم اور بھی مضبوط ہوجاتی ہے۔
خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جب سے موبائل فون آیا ٹیکنالوجی تیزی سےبڑھ رہی ہیں،۔ان کا کہنا تھا کہ اعلی تعلیم کا معیار بڑھانا بہت ضروری ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ قوموں کے اوپر مشکل وقت آتے ہیں،برے وقت میں اللہ قوم کو آزماتا ہے، آزمائش سے نکل کر قوم اور بھی مضبوط ہوجاتی ہے، اللہ نے ایسا ملک دیا جس میں وسائل کی کوئی کمی نہیں، اوورسیز پاکستانیوں کو دیکھ لیں کتنی تیزی سے ترقی کرتے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان کا سسٹم ٹھیک کرنا ہے، اور میرٹ کا سسٹم لانا ہے، ادارے مضبوط کرنے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ تعلیم پر توجہ نہ دینا بھی ہمارے موجودہ حالات کی بڑی وجہ ہے، ہم نے تعلیم پر توجہ نہیں دی اسی لئے انسانی ترقی نہیں ہوئی۔
عمران خان نے مزید کہا کہ قرآن میں حکم ہے نبی کی زندگی سے سیکھو، نبی نے تعلیم کو ایک مقدس فریضہ بنادیا تھا،اللہ نے انسان کواتنی طاقت دی کہ جو تصور کرلے وہ ممکن بنالیتا ہے،
وزیراعظم نے مزید کہا کہ انسان اشرف المخلوقات ہے،ہماری بڑی چیزیں سوچنے سے ڈرتے ہیں، ماضی کے حکمران کہتے تھے پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنائیں گے،ایشین ٹائیگر بنانے کا وژن ایک چھوٹا سے وژن تھا، میرا وژن تو بہت بڑا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قرآن میں ساری چیزیں انسان کے بھلے کیلئے ہے، مدینہ کی ریاست کے وژن میں ایشین ٹائگیر بننا نہیں بلکہ انسانیت کو فوقیت دینا تھا،2019 ہمارا مشکل سال تھا،ہم اپنا ملک مستحکم کرنے میں کامیاب ہوگئے،سال کے بیچ میں بڑا مشکل وقت آیا تھا، اللہ کا کرم ہے کہ روپیہ مستحکم ہوا، اسٹاک مارکیٹ اوپر گئی، سرمایہ کاری آنا شروع ہوگئی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ معیشت تو مستحکم ہوگئی لیکن عوام کو مشکل وقت سے گزرنا پڑا، روپیہ گرا تو چیزیں مہنگی ہوگئیں،کرکٹ گراونڈ میں جب بھی قدم رکھتا تھا تو سمجھتا تھا کہ جیت جاؤں گا۔
عمران خان نے خطاب میں ملک میں موجود دیگر مواقعوں پر بھی تذکرہ کیا۔
Comments are closed on this story.