Aaj News

جمعہ, دسمبر 27, 2024  
24 Jumada Al-Akhirah 1446  

قومی بلے باز بابر اعظم کی سال 2019 میں نمایاں کارکردگی

شائع 31 دسمبر 2019 04:39pm

لاہور: سال 2019 قومی کرکٹ ٹیم کے اسٹار بیٹسمین بابراعظم کے لیے بہترین سال رہا۔ رواں سال قومی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے تینوں فارمیٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے باؤنسی ٹریکس سے لے کر آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ 2019 میں اپنی  دھاک بٹھانے والے بیٹسمین نے ٹیسٹ، ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ، تینوں فارمیٹ میں عمدہ کھیل پیش کرکے شائقین کرکٹ کے ذہنوں پر انمنٹ نقوش قائم کردئیے۔

مڈل آرڈر بلے باز نے 6 ٹیسٹ میچوں میں 68 اعشاریہ 44 کی اوسط سے 616 رنز بنائے۔ سال 2019 میں تین سنچریاں اور تین نصف سنچریاں اسکور کرنے والے بابر اعظم نے ٹیسٹ کرکٹ میں 72 اعشاریہ 30 کے اسٹرائیک ریٹ سے رنز اسکور کیے۔

بیس ایک روزہ میچوں میں 60 اعشاریہ 66 کی اوسط سے 1092 رنز بنانے والے بابراعظم نے تین سنچریاں اور چھ نصف سنچریاں اسکور کیں۔ رواں سال ایک روزہ کرکٹ میں ان کا اسٹرائیک ریٹ 93 اعشاریہ 30 رہا۔

بابراعظم نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں رواں سال 10 میچز کھیلے جہاں انہوں نے 136 اعشاریہ 99 کے اسٹرائیک ریٹ سے 374 رنزبنائے۔ رواں سال ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں چار نصف سنچریاں اسکور کرنے والے بابر اعظم نے 41 اعشاریہ 55 کی اوسط سے رنز بنائے۔

رواں سال کے اختتام پر بابراعظم دنیائے کرکٹ کے وہ  واحد بیٹسمین ہیں جن کا شمار تینوں فارمیٹ میں آئی سی سی پلیئرز رینکنگ کے 6 بہترین بلے بازوں میں ہوتا ہے۔ بابراعظم ٹی ٹونٹی رینکنگ میں پہلے، ایک روزہ کرکٹ میں تیسرے اور ٹیسٹ رینکنگ میں چھٹے نمبر براجمان ہیں۔

بابر اعظم:

بابر اعظم کا کہنا ہے کہ سال 2019 ان کے لیے ایک شاندار سال رہا، اس دوران انہوں نے تمام کنڈیشنز میں بہترین کارکردگی دکھانے کا ہنر سیکھا۔مڈل آرڈر بلے باز نے کہا کہ اس سے قبل بھی ان کا بلا رنز اگل رہا تھا تاہم وہ میچ وننگ پرفارمنس دینے میں کامیاب نہیں ہورہے تھے لہٰذا رواں سال انہوں نے اس خامی پر قابو پاکر بہترین نتائج دینے کی کوشش کی۔

بابر اعظم نے کہا کہ رواں سال انہیں پہلی بار ورلڈکپ کھیلنے کا موقع ملا جس پر وہ بہت مسرور ہیں۔ ایونٹ میں 67 اعشاریہ 71 کی اوسط سے 474 رنز بنانے والے بابر اعظم کا کہنا ہے کہ بچپن میں وہ ورلڈکپ کے میچز دیکھنے کے شوقین تھے۔ مڈل آرڈر بیٹسمین نے کہا کہ میگا ایونٹ کے لیے قومی اسکواڈ میں منتخب ہوتے ہی انہوں نے اعلیٰ کارکردگی دکھانے کا عزم کرلیا تھا۔

بابراعظم کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم کا بہترین بیٹسمین بننا ان کا ہدف تھا۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈکپ میں متاثر کن کارکردگی کے باعث انہیں پذیرائی ملی۔ بابراعظم نے  کہا کہ آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ 2019 میں نیوزی لینڈ کے خلاف 101 رنز کی ناقابل شکست اننگز میگا ایونٹ میں ان کی یادگار کارکردگی ہے، جس سے پریشر صورتحال میں انہیں قابل دید نتائج دینے کا موقع ملا۔

قومی کرکٹر نے کہا کہ رواں سال ٹیسٹ کرکٹ میں بھی ان کی کارکردگی اطمینان بخش رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ دو سال سے وہ ٹیسٹ کرکٹ میں خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرپائے تاہم رواں سال وہ خامیوں پر قابو پا کر طویل طرز کی کرکٹ میں لمبی اننگز کھیلنے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے کہا کہ جوں جوں ایک کھلاڑی طویل فارمیٹ کھیلتا رہتا ہے اس کی کارکردگی میں بہتری کے امکانات روشن ہوتے جاتے ہیں۔

مڈل آرڈر بیٹسمین نے کہا کہ جنوبی افریقہ کی سرزمین پر ڈیل اسٹین جیسے باؤلر کے خلاف لمبی اننگز کھیلنے پر ان کے  اعتماد میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہاکہ ٹیسٹ کرکٹ میں نصف سنچری کو سنچری میں بدلنے کی صلاحیت بھی رواں سال بہتر ہوئی، آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ میچز میں کارکردگی اس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ بابراعظم نے آسٹریلیا کے خلاف سنچری کو رواں سال ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی بہترین اننگز قرار دیا۔

پچیس سالہ بلے باز نے کہا کہ ہوم گراؤنڈ پر ٹیسٹ میچ کھیلنے کا احساس ہی جداگانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میچ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے اور میچ جیتنے پر خدا کے شکرگذار ہیں۔ بابر اعظم نے کہا کہ اسٹیڈیم میں موجود شائقین کرکٹ کے نعروں میں اپنے نام کی گونج سننا ناقابل بیان لمحہ ہوتا ہے، ہوم گراؤنڈ پر ٹیسٹ کھیلنے پر ان پر کوئی اضافی دباؤ نہیں تھا بلکہ اس دوران شائقین کرکٹ کی اسپورٹ کے باعث انہیں اپنی بیٹنگ پر مزید فوکس کرنے  کا موقع مل گیا۔

بابراعظم نے کہا کہ ایک اچھا کھلاڑی اپنے کیرئیر کے دوران بہتر سے بہتر کی جستجو میں لگا رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال اچھا ثابت ہو تو آئندہ سال اس معیار کو برقرار رکھنے کے لئے مزید بہتری درکار ہوتی ہے۔

بابر اعظم نے کہا کہ اعلیٰ کارکردگی سے جہاں اعتماد میں بڑھتا ہے تو وہیں کھلاڑی کی ذمہ داریوں میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی ٹی ٹونٹی ٹیم کی کپتانی کرنا ان کے لیے اعزاز ہے، گو کہ آسٹریلیا کے  خلاف قومی ٹیم خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکی تاہم وہ پرامید ہیں کہ پاکستان آئی سی سی ٹی ٹونٹی کرکٹ ورلڈکپ 2020 میں شاندار نتائج دینے میں کامیاب ہوگی۔