کراچی: 11 روز بعد کھلنے والے سی این جی اسٹیشنز صرف 9 گھنٹے بعد دوبارہ بند
کراچی میں سی این جی اسٹیشنز گیارہ روز بعد کھلے لیکن صرف نو گھنٹے بعد دوبارہ بند ہوگئے۔ رات دس بجے کھلنے والے سی این جی اسٹیشنز صبح سات بجے پھر بند کردیئے گئے، گیس کے حصول کیلئے گاڑیوں کی لمبی قطاریں نظر آئیں، چند خوش نصیب ہی گاڑیوں میں سی این جی ڈلوانے میں کامیاب ہوئے۔
وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے سندھ میں گیس بحران کا ملبہ سندھ حکومت پر ہی ڈال دیا اور کہا کہ حکومت سندھ نے سوئی سدرن کو گیس پائپ لائن کی تعمیر کے لئے راستہ نہ دے کرعوام سے زیادتی کی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے آرٹیکل 158 کے تحت ایل این جی درآمد سے بھی انکار کیا، سندھ حکومت عوام کو سزا نہ دے۔ حکومت سندھ سوئی سدرن کو مطلوبہ راستہ دے تو پائپ لائن تعمیر کرکے بحران حل کرلیں گے۔ وفاق حکومتِ سندھ کے ساتھ تعاون کرنے کیلئے تیار ہے۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں گیس کا بحران شدید ہوگیا ہے، سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ نے عوام کے روز مرہ امور مفلوج کردیے ہیں۔ عوام کا ضبط ختم ہوگیا ہے اور لوگ سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں۔
وزیر اعظم کے آبائی حلقہ کے شہر داؤدخیل میں گیس بحران پیدا ہونے سے اس علاقے کی تاریخ میں پہلی بار خواتین احتجاج کے لیے سڑکوں پر آئیں۔
ساہیوال میں گیس بندش سے کھانا پکانا مشکل ہوگیا، دفاتر جانے والے افراد بھوکے پیٹ دفاتر جانے پر مجبور ہیں۔
گوجرانوالہ کی خواتین بھی دہائیاں دے رہی ہیں، پشاور ورسک روڈ پر بھی عوام نے شدید احتجاج کیا اور دہائیاں دیتے رہے۔ کوئٹہ میں گیس پریشر میں کمی کے خلاف ایئرپورٹ روڈ پر مظاہرہ کیا گیا۔
عوام کا کہنا ہے کہ اگر سردیوں میں گیس اور گرمیوں میں بجلی نہیں ملے گی تو حکومت عوام کو کیا ریلیف دینے کے لیے بیٹھی ہے۔
Comments are closed on this story.