Aaj News

جمعہ, دسمبر 27, 2024  
24 Jumada Al-Akhirah 1446  

کوفے کی سیاست سے مدینے کی ریاست نہیں بن سکتی، بلاول

اپ ڈیٹ 28 دسمبر 2019 03:58am

 

پی پی چئیرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ذوالفقاربھٹونےپاکستان کومتفقہ جمہوری آئین دیا،ذوالفقاربھٹونےپاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا۔ملک میں اب آئینی بحران ہے اور موجودہ حکومت ناکام ہوچکی ہے۔

پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ  بےنظیربھٹو90ہزارقیدیوں کودشمن سےواپس لائیں، بھٹونےعوام کو طاقت کاسرچشمہ بنایا،۔، قائدعوام کےساتھ کیا کیاگیا،راولپنڈی گواہ ہو، راولپنڈی کےدرودیوار اور مٹی گواہ ہے، بھٹو کےعدالتی قتل کاروالپنڈی گواہ ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ عوام کےحقوق کیلئےبےنظیربھٹو نےجدوجہد کی ، بےنظیربھٹومسلم امہ کی پہلی وزیراعظم بنیں، بھٹوکی بیٹی نےوالد کا پرچم تھاما، بی بی شہید کےشوہر کو پابندسلاسل رکھاگیا۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سےضیاء الحق کو عوامی راج پسند نہیں آیا، آصف زرداری نےبی بی کی شہادت کےبعدمفاہمت کی سیاست کی۔

ان کا کہنا تھا کہ  آصف زرداری تمام اسٹیک ہولڈرز کوساتھ لےکرچلے، اور تاریخی منصوبہ سی پیک شروع کیا۔

بلاول کا مزید کہنا تھاکہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ شروع کرایا،اور مالاکنڈ کو دہشت گردوں سےآزاد کرایا، آصف زرداری نےبی بی کاوعدہ پورا کیا، پاکستان  میں پہلی بارسویلین حکومت نےمدت پوری کی۔

ان کا کہنا تھا کہ  آج آئین اورعدالتوں پر حملے ہورہےہیں، ملک بھرمیں انتہاپسندی کی آگ پھیلی ہوئی ہے اور  عوام سراپااحتجاج ہیں، گیس پیدا کرنےوالاصوبہ گیس سےمحروم ہے، ملک میں عوام کامعاشی قتل ہورہاہے۔

خطاب میں انہوں نے مقبوضہ کشمیر کا تذکرہ بھی کیا اور کہا کہ  کشمیرپرتاریخی حملہ ہوا،بہنیں ہمیں پکاررہی ہیں، قائداعظم نےاس آزادی کا وعدہ نہیں کیاتھا۔

بلاول کا کہنا تھا کہ ہم نےبی بی کاوعدہ نبھاناہے،پاکستان کوبچاناہے، موجودہ حکومت ناکام ہوچکی ہے،ملک میں آئینی اورمعاشی بحران ہے۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ  کوفہ کی سیاست سےمدینہ کی ریاست نہیں بن سکتی، کہتےتھےمیاں صاحب باہرنہیں آئےگا،وہ باہرچلےگئے، کہتےتھےآصف زرداری باہرنہیں آئیں گے،وہ باہرآگئے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جہاں مزدورکاپیٹ خالی ہو وہ ملک ترقی یافتہ نہیں ہوتا، ملک میں پارلیمنٹ کوتالے لگےہوئےہیں،عوام کا راج نہیں ہوگا تو ملک نہیں چل سکتا۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ 2020صاف اور شفاف الیکشن کا سال ہوگا، خیبرسےکراچی تک عوام حکومت کوالوداع کہہ رہےہیں، عوامی راج پاکستان پیپلزپارٹی کےبغیرنہیں بن سکتا،،ہماراملک اور جمہوریت خطرےمیں ہے، ہمیں شہیدوں کا لہوپکار رہاہے۔

بلاول کا کہنا تھا کہ ہم نےبےنظیربھٹو کا مشن پورا کرنا ہے، ہم موجودہ حکومت کوگھربھیج کررہےہیں گے۔

پس منظر

پیپلز پارٹی کی سابق چیئرپرسن محترمہ بینظیر بھٹو شہید کی12ویں برسی آج منائی جارہی ہے،وہ 27دسمبر 2007کو لیاقت باغ راولپنڈی میں دہشت گرد حملے میں وہ شہید ہوگئیں  تھیں۔

بینظیر بھٹو کی برسی  پر ملک بھر میں تقاریب منعقد کی جا رہی ہیں۔

بی بی شہید کی برسی پر پیپلزپارٹی  کی جانب سے لیاقت باغ میں سیاسی قوت کا مظاہرہ  جاری ہے،  جلسے سے مرکزی قیادت خطاب کر رہی ہے۔

جلسے  کے لیے 100 فٹ لمبا اور 60 فٹ چوڑا اسٹیج سجا دیا گیا، شرکاء کےلیے کرسیاں بھی لگا دی گئی۔

اس سے قبل پیپلزپارٹی کی رہنما ءشیری رحمان نے جلسہ گاہ کا دورہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا ۔

اس موقع پر شیر ی رحمان نے کہاکہ  پیپلزپارٹی  لیاقت باغ میں تاریخ ساز جلسہ کرے گی، چلو چلو لیاقت باغ چلو پورے ملک کا نعرہ بن چکا ہے ۔

جلسے کی سیکیورٹی کےلیے انتظامات کو بھی حتمی شکل دے دی گئی،5 ہزار کے قریب سیکیورٹی اہلکار فرائض سرانجام درہے ہیں۔

خواتین کے لیے جلسہ گاہ میں الگ جگہ مختص کی گئی ہے،6 بڑی اسکرینیں نصب   ہیں اور ایک درجن سے زائد جنریٹرز بھی جلسہ گاہ  پہنچ گئےجبکہ150 سے زائد اسپیکربھی لگا دیئے گئے۔

جلسے کی اجازت نہ ملنے پرپیپلزپارٹی کو عدالت سے رجوع کرنا پڑا ، لاہورہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے نہ صرف جلسے کی اجازت دی بلکہ سیکیورٹی اداروں کو جلسے کومحفوظ بنانے کے لیے اقدامات کرنے کا حکم بھی دیا ۔ ٹریفک پولیس نے متبادل راستوں کا پلان بھی جاری کردیا ۔