کوالالمپور سمٹ، سعودی عرب نے پاکستان پر دباؤ کی خبروں کی تردید کردی
اسلام آباد: ملائیشیا سمٹ میں وزیراعظم عمران خان کی عدم شرکت کے حوالے سے ترکی کے صدر کے جواب میں سعودی سفارت خانے کا بیان سامنے آگیا۔
سعودی عرب کے سفارت خانہ نے ملائیشیا سمٹ سے متعلق ترکی کے صدر کے جواب میں پاکستان میں میڈیا پر چلنے والی خبر کی تردید کردی۔
سعودی سفارت خانے کے مطابق خبر میں کہا گیا کہ سعودی عرب نے پاکستان کو کوالالمپور سمٹ میں شرکت نہ کرنے پر مجبور کیا ہے اور پاکستان کو دھمکی دی ہے، سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات ایسے نہیں جہاں دھمکیوں کی زبان استعمال ہوتی ہو۔ اس لیے کہ یہ گہرے تذویراتی تعلقات ہیں جو اعتماد، افہام وتفہیم اور باہمی احترام پر قائم ہیں۔
سعودی سفارت خانہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بیشترعلاقائی، عالمی اور بطور خاص امت مسلمہ کے معاملات میں اتفاق رائے پایا جاتا ہے، سعودی عرب ہمیشہ دوستانہ تعلقات کی بنیاد پر پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے، ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے تاکہ پاکستان ایک کامیاب اور مستحکم ملک کے طور پر اپنا کردار ادا کرسکے۔
گزشتہ روز ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا تھا کہ ملائیشیا میں ہونے والی مسلم ممالک کی کوالالمپور سمٹ میں پاکستان کی عدم شرکت کی وجہ سعودی عرب کا دباؤ تھا۔
واضح رہے کہ ملائیشیا میں 40 سے زائد مسلم ممالک اور ماہر معاشیات کا اجلاس جاری ہے جس میں شرکت کے لیے وزیراعظم عمران خان نے وزیراعظم مہاتیر محمد کی دعوت قبول بھی کرلی تھی، تاہم سعودی عرب کے دورے کے بعد سرکاری حکام کے بقول مسلم امہ کے اتحاد کو برقرار رکھنے کی غرض سے سمٹ میں شرکت سے معذرت کرلی گئی ہے۔
Comments are closed on this story.