بھارت: متنازعہ قانون کے خلاف مظاہرے، کئی شہروں میں دفعہ 144 نافذ
بھارت میں متنازعہ شہریت کے قانون کیخلاف احتجاج میں شدت کی لہر آگئی ہے اور آسام ، نئی دہلی ، مغربی بنگال، اترپردیش سمیت دیگر ریاستوں میں بتدریج مظاہروں میں شدت آتی جارہی ہے ۔ اور کئی شہروں میں دفعہ ایک سو چوالیس لگادی گئی ہے جبکہ کئی مظاہرین کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
پہلے نئی دہلی میں دفعہ ایک سو چوالیس کا نفاذ کیا گیا جس کےبعد اب اترپردیش اور کرناٹک میں احتجاج کو روکنے کیلئے دفعہ ایک چوالیس لگادی گئی ہے۔ اور یہاں پر کئی مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ۔
نئی دہلی میں دفعہ ایک سوچوالیس کے نفاذ کے باوجود لال قلعہ کے قریب مظاہرین کی بڑی تعداد جمع ہے اور کانگریس کی حمایت یافتہ این جی اوز کے گروپ کا احتجاج بھی جاری ہے۔
بھارت میں سیاسی جماعتوں کی کال پر شہری سڑکوں پر نکل ہوئے ہیں اور مودی سرکار کے متنازعہ شہریت کے قانون کیخلاف احتجاج کررہے ہیں ۔
اس سے پہلے نئی دہلی کے علاقے سیلامپور میں ہی احتجاج کے دوران اکیس افراد زخمی ہوگئے تھے۔
واضح رہے کہ بھارت میں مودی سرکار نے متنازعہ شہریت کے قانون منظور کیا ہے جس کے تحت مسلمان تارکین وطن کے علاوہ دیگر تمام مذاہب کے تارکین وطن کو بھارت میں شہریت دی جائیگی ۔
مودی سرکار کا موقف ہے کہ اس سے اقلیتو پر ڈھائے جانیوالے مظالم میں کمی واقع ہوگی تاہم اس حوالے مسلمان رہنماوں کا ماننا ہے کہ مودی سرکار کے نئے قانون سے بھارت کا سیکولر ریاست ہونے کا تشخص متاثر ہوا ہے کیونکہ اس قانون سے مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک برتا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.