Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

پی پی کی آئی جی سندھ کلیم امام سے متعلق شکایات

شائع 14 دسمبر 2019 02:16pm

پاکستان پیپلز پارٹی کی آئی جی سندھ کلیم امام سے شکایتیں بڑھنے لگیں۔

صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی نے کہا ہے کہ آئی جی سندھ پولیس کےبارےمیں تاثرتھاکہ وہ سمجھدار آدمی ہیں،میرا تاثر آئی جی سےمتعلق چکناچورہوگیا۔

پی پی رہنما سعید غنی کا کہنا تھا کہ  لگتاہےکہ آئی جی سندھ کسی اور کہنے پر چل رہےہیں،دونومبر  2018کو سندھ پولیس افسران کی خدمات واپس کی گیئں۔

سعید غنی کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ نے پولیس افسران کی خدمات واپس کرنےکےلیےدوبارہ خط لکھا۔آئی جی سےپوچھاجائےکہ خادم رند کو افسران کی درجہ بندی میں کہاں رکھا۔آئی جی کی مرتب کردہ فہرست میں خادم رند اچھےافسران میں شامل نہیں۔

وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی کا کہنا تھا کہ ایس ایس پی ڈاکٹررضوان احمد کی خدمات وفاق نےواپس مانگیں تھیں، صوبے میں کس نے آنااور کس نےجاناہےیہ فیصلہ آئی جی نےنہیں کرنا۔

صوبائی وزیر نے شکوہ کیا کہ  خادم رند اچھےافسران کی فہرست میں شامل نہیں۔پہلے آئی جی خادم رند کو سندھ سےواپس کرناچاہتےتھے۔اب چیف سیکریٹری کو لکھےخط میں آئی جی خادم رند کی تعریف کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئی جی سندھ نےحقائق کو جانتےہوئےغیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا،آئی جی سندھ اپنی ذمہ داریوں کو سمجھ نہیں رہے۔ آئی جی سندھ حکومت کےساتھ تعلقات کا تماشہ بناناچاہتےہیں۔آئی جی کسی کےایما پر سب کررہےہیں۔

سعید غنی کا کہنا تھا کہ پنجاب میں پانچ آئی جی تبدیلی ہوگئےکوئی عدالتوں میں گیانہ آئی جی نےشکایت کی،وفاقی وزیر کےگھرگائےگھسنےپرآئی جی بدل جاتاہے۔مجھے آئی جی کےخط پر شدید اعتراضات تحفظات ہیں۔آئی جی کو زیب نہیں دیتاکہ وہ ایسا خط لکھیں، سندھ میں کسی دوسرےصوبے کی ضرورت نہیں واضح فیصلہ ہے۔ آئی جی غلط کام کرےگا تو ہم حقائق سامنے لائینگے۔