الیکشن کمیشن ممبران کی تقرری، حکومت اور اپوزیشن میں ڈیڈلاک
الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے ، لیگی رہنما مشاہد اللہ خان نے کہا کہ حکومت کو بابر یعقوب کو نامزد نہیں کرنا چاہیے تھا کیونکہ وہ 2018 کے عام انتخابات میں دھاندلی کے ذمہ دار ہیں ۔ الیکشن کمیشن میں سندھ اور بلوچستان سے ارکان کی تقرری اورنئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے لیے اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک برقرارہے ، جس کی وجہ سے آج بلایا گیا اجلاس ملتوی کردیا گیا اور اب یہ اجلاس جمعرات کو ہوگا۔
سینیٹر مشاہد اللہ خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں طے ہوا تھا کہ چیف الیکشن کمشنراور 2 ارکان کا فیصلہ اکٹھا ہوگا ۔
مشاہد اللہ خان نے کہا کہ حکومت کو بابر یعقوب کو نامزد ہی نہیں کرنا چاہیے تھا کیونکہ وہ موجودہ سیکرٹری الیکشن کمیشن ہیں، وہ 2018 کے عام انتخابات میں دھاندلی کے ذمہ دار ہیں، جو یہ ہی نہ بتا سکے کہ آر ٹی ایس کیسے فیل ہوا۔ اپوزیشن سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب کی بطور چیف الیکشن کمشنر تقرری پر ہرگز راضی نہیں ہوگی۔
حکومت اوراپوزیشن کے درمیان چیف الیکنش کمنشراورممبران کی تقرری کے معاملے پر اسپیکرچیمبر میں مشاورت کا سلسلہ چلتا رہا تاہم مشاورت نتیحہ خیزنہ ہونے پرپارلیمانی کمیٹی کا اجلاس کل تک ملتوی کردیا گیا۔
Comments are closed on this story.