پاکستان کے 5 ایماندار ترین سرکاری ملازمین کے ناموں کا اعلان کردیا گیا
اسلام آباد: 300 سرکاری شخصیات میں سے پانچ ایماندار ترین سرکاری ملازمین کا اعلان کر دیا گیا۔ اکاونٹبیلٹی لیب نے ایماندار ترین سرکاری افسران کا ہال میں پرتپاک استقبال کیا اور پوری زندگی کا سرٹیفکیٹ حاصل کر لیا۔
اے پی پی کے مطابق گزشتہ روز 300 سے زائد سرکاری اہلکاروں اور اہم شخصیات جن میں سیاسی جماعتوں کے نمائندگان،غیر ملکی سفارتکار اور ایسے شہری جو انٹیگریٹی آئکن کے انتخاب کے عمل میں براہِ راست شریک تھے، کے سامنے پیر کو پاکستان کے 5 ایماندار ترین سرکاری ملازمین کا اعلان کردیا گیا۔
اکاؤنٹیبلیٹی لیب نے اس سال ایک کے بجائے پانچ بہترین امیدواروں کو انٹیگریٹی آئکن قرار دیا اور کہا کہ تمام امیدواران فاتح ہیں کیوں کہ وہ پہلے ہی اپنے متعلقہ صوبوں سے انٹیگریٹی آئکن منتخب ہوکر اس مقابلے کا حصہ بنے تھے۔ اس سال پانچوں ٹاپ آئکنز کو اپنی اپنی کیٹیگریز میں فاتح قرار دیا گیا جو درجِ ذیل ہیں عمر طفیل (پاپولر ووٹ آئکن)، روہانہ کاکڑ (بریوری آئکن)، رِضوان اکرم شیروانی (اِنوویشن آئکن)، زاہد علی خٹک (ریزیلئینس آئکن)، عمران ضیاء (ڈیڈیکیٹڈ آئکن)۔
اکاؤٹیبلٹی لیب پاکستان کی طرف سے چوتھی سالانہ ایوارڈز تقریب میں ملک کے بہترین سرکاری اہلکاروں کو انٹیگریٹی آئکونز کے ایوارڈز سے نوازا گیا۔ 300 سے زائد امیدواروں میں سے5 بہترین امیدواروں کو اپنی ذمہ داریاں انتہائی دیانتداری سے ادا کرنے کی بدولت اپنے ساتھیوں، افسران اور خصوصاً پاکستانی شہریوں کی نظر میں قابلِ احترام سمجھا گیا۔
تقریب کی مہمانِ خصوصی وزیرِ مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے اکاؤنٹیبلٹی لیب کی کاوشوں کو سراہا۔ اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ " انٹیگریٹی آئکن پاکستان کے لیے انتہائی ضروری ہے اور یہ سرکاری ملازمین کے لیے اب ایک اہم ایوارڈ کی حیثیت اختیار کرچکا ہے".
انہوں نے تمام آئکنز کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ اب جبکہ وہ انٹیگریٹی آئکنز کا خطاب پاچکے ہیں تو انہیں زیادہ ذمہ داری سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی اور عوامی نمائندے شفاف نظام کے قیام کے لیے مل کر کام کریں۔
تقریب کے آخر میں اکاؤنٹیبلٹی لیب کے چئیرمین بورڈ بریگیڈیئر مصدق ملک نے مہمان خصوصی کو اعززی شیلڈ پیش کی۔ جیتنے والے آئکنز اپنے اپنے شعبے میں عوامی خدمت، بدعنوانی سے نفرت اور اپنے متعلقہ صوبوں میں بہتر گورننس کی بدولت بہترین شہرت کے حامل ہیں۔
مثال کے طور پر بلوچستان سے تعلق رکھنے والی روہانہ کاکڑ نے کوئٹہ میں ٹرانسپورٹ کے شعبے میں روایتی طریقوں سے ہٹ کر کارکردگی دکھانے پر نیک نامی حاصل کی جبکہ رضوان اکرم شیروانی ایکسائز کے شعبے میں اِنوویٹو ای گورنمنٹ سسٹم متعارف کروانے کے لیے بہترین شہرت رکھتے ہیں۔
پانچوں انٹیگریٹی آئکنز کو ہزاروں پاکستانی شہریوں کے ووٹوں کے ذریعے منتخب کیا گیا جنہوں نے ٹیلی ویڑن اور سوشل میڈیا پر ویڈیوز دیکھنے کے بعد اپنے پسندیدہ امیدوار کو آن لائن اور ایس ایم ایس کے ذریعے ووٹ کیا۔ یہ ویڈیوز ملک بھر میں لاکھوں لوگوں نے دیکھیں۔
Comments are closed on this story.