Aaj News

ہفتہ, نومبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Awwal 1446  

زمین کا وہ مقام جہاں انسان تو کیا جراثیم تک زندہ نہیں رہے

شائع 03 دسمبر 2019 08:16am

اسلام آباد: زمین کو اس کائنات میں واحد قابل رہائش سیارے کے طور پر جانا جاتا ہے مگر اب کروڑوں یا لاکھوں سال بعد دریافت کیا گیا کہ یہاں بھی ایک مقام ایسا ہے جہاں زندگی کا پنپنا ممکن نہیں۔

جی ہاں یہ تصور کرنا ممکن نہیں کہ زمین میں کوئی ایسی جگہ ہو جہاں زندگی موجود نہ ہو مگر سائنس دانوں نے تصدیق کی ہے کہ ایتھوپیا کا ڈالول نامی میدانی علاقہ اتنا گرم مقام ہے جہاں جراثیمی زندگی بھی موجود نہیں۔

Image result for dallol ethiopia

رپورٹ کے مطابق ایتھوپیا کے جنوب مشرقی کونے پر موجود یہ صحرائی علاقہ دنیا کے گرم ترین مقامات میں سے ایک ہے جہاں درجہ حرارت اوسطاً 62 ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے۔ دو متحرک آتش فشاں، ایک لاوے پر مشتمل جھیل، گیزرز، تیزابی تالاب اور متعدد معدنیاتی ذخائر کے ساتھ یہ جگہ کسی اور ہی سیارے کا منظر پیش کرتی ہے۔

Image result for dallol ethiopia

یہاں سردیوں میں بھی درجہ حرارت اوسطاً 45 سینٹی گریڈ سے زیادہ ہوتا ہے جبکہ یہاں جھیل کا پانی بہت زیادہ تیزابی اور نمکین ہے۔

جریدے جرنل نیچر ایکولوجی اینڈ ایوولوشن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ اس مقام کے حوالے سے ماضی میں سامنے آنے والی تحقیقی رپورٹس میں طے شدہ معیار کو مدنظر نہیں رکھا گیا اور اب ہم تصدیق کرتے ہیں کہ یہاں کہ نمکین، گرم اور تیزابی جھیلوں یا تالابوں میں کوئی جراثیمی زندگی موجود نہیں۔

Image result for dallol ethiopia

اس مقصد کے لیے تحقیقی ٹیم نے بڑے پیمانے پر جینیاتی اشاروں کو دیکھا جن سے جرثوموں اور جراثیموں کو مختلف اقسام میں تقسیم کیا جاتا ہے، خلیات کی جانچ پڑتال کے لیے فورسینٹ فلو cytometry  کو استعمال کیا گیا جبکہ کھارے پانی کی کیمیائی جانچ کی گئی اور دیگر طریقہ کار بھی استعمال ہوئے۔

فرنچ نیشنل سینٹر فار سائنٹیفک ریسرچ سے تعلق رکھنے والے ماہر حیاتیات لوپز گارسیا کے مطابق کچھ منرلز میں ایسا لگا کہ ان میں جراثیمی خلیات موجود ہوسکتے ہیں جن کا اچھی طرح تجزیہ ہونا چاہیے۔

Image result for dallol ethiopia

اس وقت سائنس دان زمین سے باہر دیگر سیاروں میں زندگی اور رہائش کے امکانات کے لیے سیال پانی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں اور ان کے خیال میں خلیات کو اپنے افعال کے لیے پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔

زمین میں ہر جگہ جہاں پانی ہے وہاں زندگی کو بھی تلاش کیا جاسکتا ہے اب چاہے وہ سمندر کی گہرائی ہو یا غاروں کی گہرائی ، آتش فشاں کے لاوا اور گلیشیئر وغیرہ۔مگر ایتھویپا کا یہ علاقہ ایسا مقام ہے جہاں پانی موجود ہے مگر زندگی نہیں اور سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس کا مطلب ہے اگر ہم کوئی ایسا سیارہ تلاش کرلیتے ہیں جس میں سیال پانی موجود ہو، تو ضروری نہیں کہ وہاں زندگی بھی ممکن ہو۔