زمین کا وہ مقام جہاں انسان تو کیا جراثیم تک زندہ نہیں رہے
اسلام آباد: زمین کو اس کائنات میں واحد قابل رہائش سیارے کے طور پر جانا جاتا ہے مگر اب کروڑوں یا لاکھوں سال بعد دریافت کیا گیا کہ یہاں بھی ایک مقام ایسا ہے جہاں زندگی کا پنپنا ممکن نہیں۔
جی ہاں یہ تصور کرنا ممکن نہیں کہ زمین میں کوئی ایسی جگہ ہو جہاں زندگی موجود نہ ہو مگر سائنس دانوں نے تصدیق کی ہے کہ ایتھوپیا کا ڈالول نامی میدانی علاقہ اتنا گرم مقام ہے جہاں جراثیمی زندگی بھی موجود نہیں۔
رپورٹ کے مطابق ایتھوپیا کے جنوب مشرقی کونے پر موجود یہ صحرائی علاقہ دنیا کے گرم ترین مقامات میں سے ایک ہے جہاں درجہ حرارت اوسطاً 62 ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے۔ دو متحرک آتش فشاں، ایک لاوے پر مشتمل جھیل، گیزرز، تیزابی تالاب اور متعدد معدنیاتی ذخائر کے ساتھ یہ جگہ کسی اور ہی سیارے کا منظر پیش کرتی ہے۔
یہاں سردیوں میں بھی درجہ حرارت اوسطاً 45 سینٹی گریڈ سے زیادہ ہوتا ہے جبکہ یہاں جھیل کا پانی بہت زیادہ تیزابی اور نمکین ہے۔
جریدے جرنل نیچر ایکولوجی اینڈ ایوولوشن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ اس مقام کے حوالے سے ماضی میں سامنے آنے والی تحقیقی رپورٹس میں طے شدہ معیار کو مدنظر نہیں رکھا گیا اور اب ہم تصدیق کرتے ہیں کہ یہاں کہ نمکین، گرم اور تیزابی جھیلوں یا تالابوں میں کوئی جراثیمی زندگی موجود نہیں۔
اس مقصد کے لیے تحقیقی ٹیم نے بڑے پیمانے پر جینیاتی اشاروں کو دیکھا جن سے جرثوموں اور جراثیموں کو مختلف اقسام میں تقسیم کیا جاتا ہے، خلیات کی جانچ پڑتال کے لیے فورسینٹ فلو cytometry کو استعمال کیا گیا جبکہ کھارے پانی کی کیمیائی جانچ کی گئی اور دیگر طریقہ کار بھی استعمال ہوئے۔
فرنچ نیشنل سینٹر فار سائنٹیفک ریسرچ سے تعلق رکھنے والے ماہر حیاتیات لوپز گارسیا کے مطابق کچھ منرلز میں ایسا لگا کہ ان میں جراثیمی خلیات موجود ہوسکتے ہیں جن کا اچھی طرح تجزیہ ہونا چاہیے۔
اس وقت سائنس دان زمین سے باہر دیگر سیاروں میں زندگی اور رہائش کے امکانات کے لیے سیال پانی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں اور ان کے خیال میں خلیات کو اپنے افعال کے لیے پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔
زمین میں ہر جگہ جہاں پانی ہے وہاں زندگی کو بھی تلاش کیا جاسکتا ہے اب چاہے وہ سمندر کی گہرائی ہو یا غاروں کی گہرائی ، آتش فشاں کے لاوا اور گلیشیئر وغیرہ۔مگر ایتھویپا کا یہ علاقہ ایسا مقام ہے جہاں پانی موجود ہے مگر زندگی نہیں اور سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس کا مطلب ہے اگر ہم کوئی ایسا سیارہ تلاش کرلیتے ہیں جس میں سیال پانی موجود ہو، تو ضروری نہیں کہ وہاں زندگی بھی ممکن ہو۔
Comments are closed on this story.